چیئرمین واپڈا اور ممبران کی میرٹ کے برعکس تعینا تیا ں روکدی گئیں

لاہور ہائیکورٹ کی مشترکہ مفادات کونسل کو6ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت

جمعرات 1 فروری 2018 18:07

چیئرمین واپڈا اور ممبران کی میرٹ کے برعکس تعینا تیا ں روکدی گئیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 فروری2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کے خلاف دائر درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا،عدالت نے نئے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار سے ہٹ کر کرنے سے روکتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کو6ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے تحریری فیصلہ جاری کیا،تحریری فیصلہ 14صفحات پر مشتمل ہے،عدالت نے تحریری فیصلے میں نئے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار سے ہٹ کر کرنے سے روک دیا،عدالت نے مشترکہ مفادات کونسل کو 6 ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی،عدالت نے وفاقی حکومت اور واپڈا کو قومی اور عوامی مفاد میں عدالتی حکم پر من و عن عمل کرنے اورعدالت کی جانب سے جاری رہنمائی پر عمل درآمد کی ہدایت کر دی،درخواست گزاروں کے وکیل سید مجیب الحسن نے موقف اختیار کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے چیئرمین واپڈا، ممبر فنانس اور ممبر واٹرکو قوانین اور میرٹ کے برعکس تعینات کیا،1958 سے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیوں کا کوئی طریقہ کار ہی موجود نہیں لہٰذا میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :