چھالیہ پر سندھ میں بھی پنجاب کی طرح مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے‘ ڈاکٹر قیصر سجاد

جمعہ 9 فروری 2018 22:50

چھالیہ پر سندھ میں بھی پنجاب کی طرح مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے‘ ڈاکٹر ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2018ء) پورٹ پر چھالیہ کے کنٹینر روکے جانے کے سبب کراچی شہر میں چھالیہ کی کمی پیدا ہو گئی ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے پان فروخت کرنے کا کاروبار بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم ای) نے چھالیہ پر پنجاب کی طرح سندھ میں بھی مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پان فروشوں کے مطابق کراچی میں گذشتہ 4 ماہ کے دوران چھالیہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا، اس وقت درجہ اول کی چھالیہ 2300 روپے اور درجہ دوم کی چھالیہ 2100 روپے فی کلو گرام فروخت ہو رہی ہے۔ چھالیہ کی قیمت بڑھنے سے پان کھانے کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ دوسری جانب ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور ای این ٹی سرجن ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ چھالیہ پر سندھ میں بھی پنجاب کی طرح مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ چھالیہ ہمارے ملک کی فصل نہیں ہے، جس کی امپورٹ سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر بھی متاثر ہوتے ہیں، اس کے علاوہ چھالیہ کھانے سے کینسر جیسے امراض بھی عام ہوتے جا رہے ہیں اس لئے بہتر یہی ہو گا کہ چھالیہ امپورٹ کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پان اور گٹکے کی وجہ سے ماحول پر بھی برا اثر پڑتا ہے اور خصوصی طور پر شہروں میں غلاظت ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :