برطانوی جامعات میں تعلیمی ڈگریوں کی فیس ان کی اقتصادی قدر کے حساب سے لی جائے گی، وزیر تعلیم

پیر 19 فروری 2018 15:12

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2018ء) برطانیہ کی حکومت تعلیمی ڈگریوں کی ان کی اقتصادی قدر کے حساب سے فیسیں لاگو کرنے کی خواہش مند ہے۔اس بات کا اظہار برطانوی وزیر تعلیم ڈمیان ہنڈس نے ہائر ایجوکیشن فنڈنگ کے جائزے کو پیش کرنے سے ایک روز قبل اپنے بیان میں کیا ہے،انھوں نے کہا ہے کہ برطانوی جامعات اعلی تعلیمی ڈگریوں کی ان کی اقتصادی قدر کے حساب سے فیس لیں گی۔

برطانوی وزیر تعلیم نے بنیادی طور ٹیوشن فیسوں کی وصولی کا دفاع کرتے ہوئے کہا وہ ٹیکس ادا کرنے والوں اور طالبعلموں کے درمیان فیس کے اخراجات کو تقسیم کرنا چاہیں گے تاکہ ہوئر ایجوکیشن کی فنڈنگ میں تنوع پیدا ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹیز کی ڈگریوں کی قمیتوں کے تعین کے لئے مختلف طور جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ ڈگری کی قدر نہ صرف اصل میں ایک طالب علم اور معاشرے کی اقدار کی عکاس ہوتی ہے بلکہ ہمارے مستقبل کا تعین بھی کرتی ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت سوشل سائنسسز (معاشرتی علوم) اور آرٹس(فنون)کے مضامین کے کورسسز کی فیسیں کم کرنے کااعلان کر سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام برطانوی جامعات تمام مضامین کی تقریباً ایک سی فیسیں لے رہی ہیں،ہم انگلش طالبعلموں کی طرف سے فیسوں کی ادائیگی اور قیام و طعام کے اخراجات کے لئے دیئے جانے والے قرضوں کی شرح کا جائزہ بھی لیں گے۔

برطانیہ میں 2012 میں سٹوڈنٹ لون سکیم شروع کی گئی جس پر شرح سود3 فیصد ہے جبکہ برطانیہ میں مرکزی شرح سود 6.1فیصد مقررہے۔برطانیہ کی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خزانہ نے سٹوڈنٹ لون پر شرح سود3 فیصد لینے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ حکومت اس شرح کو کم کرے۔برطانیہ میں یورپ کے کسی دوسرے ملک کے مطابق یونیورسٹیز کی فیس زیادہ تقریباً 9,000 پائونڈ (12,640 ڈالر)سالانہ ہے،اپوزیشن لیبر پارٹی نے گذشتہ سال کے انتخابات میں یونیورسٹیز کی فیسیں کم کرنے یا ختم کرنے کے انتخابی منشور کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :