نیب کے خلاف پیش کی گئی قراردادکی منظوری انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے‘میاں مقصود احمد

کسانوں کو سرکاری نوٹیفکیشن اور عدالتی فیصلے کے باوجود180روپے فی من ادائیگی نہیں کی جارہی‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 28 فروری 2018 18:18

نیب کے خلاف پیش کی گئی قراردادکی منظوری انتہائی افسوس ناک اور قابل ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2018ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کی طرف سے نیب کے خلاف پیش کی گئی قراردادکی منظوری انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔حکومت کی طرف سے نیب کے ادارے کو متنازعہ بناکر ریاستی اداروں کے باہمی ٹکرائو کی سازش کی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب کے ادارے نے پہلی مرتبہ حقیقی معنوں میں احتساب کاعمل شروع کیا ہے مگر لمحہ فکریہ یہ ہے کہ شریف فیملی اپنی کرپشن چھپانے کے لیے اب اوچھے اور منفی ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔

اسمبلیوں کااصل کام قانون سازی ہوتا ہے لیکن حکومت نے پنجاب اسمبلی کو ربڑ اسٹمپ بناکر رکھ دیا ہے۔کرپشن کے خاتمے کے لیے نئی قانون سازی کرنے کی بجائے الٹا پنجاب اسمبلی نے نیب کے خلاف قرارداد منظورکرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ مسلم لیگ(ن) احتساب کے عمل کوکامیاب ہوتے دیکھنا نہیں چاہتی۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج اور شور شرابے کے باوجود نیب کے خلاف قرارداد کومنظورکرلیا گیا،اس سے حکومت کی بدنیتی صاف ظاہر ہورہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزکسانوں کے بڑے اجتماع سے خطاب اور لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف نیب کی اس وقت ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں۔چند روزقبل آشیانہ ہائوسنگ اسکیم کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیوروکی جانب سے لاہور ڈوویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹراحدچیمہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

چونکہ احد چیمہ کی گرفتاری سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف پربھی ہاتھ پڑسکتا ہے اس لیے مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے نیب کے خلاف زہریلی پراپیگنڈہ مہم کاآغازکردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں حکمران جماعت کو گنے کے کاشتکاروں کوریلیف دینے کی توفیق نہیں ہوئی۔ ابھی تک کسانوں کو سرکاری نوٹیفکیشن اور عدالتی فیصلے کے باوجود180روپے فی من ادائیگی نہیں کی جارہی۔

اسی طرح آلو کی فصل کو بھی حکومتی پالیسی سے نقصان پہنچ رہا ہے۔حکومت پنجاب اور شوگرمل مالکان کی ہٹ دھرمی اور ملی بھگت سے کسان بری طرح پس چکے ہیں۔گنے کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے گندم کی فصل میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب قومی اداروں سے ٹکرائوکی پالیسی کی بجائے غریب عوام کو ریلیف دے۔مہنگائی،بے روزگاری اور غربت کوختم کرنے کے عملی اقدامات کیے جائیں۔ میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔زرعی شعبے کو بہتربنانے کے لیے حکومت زراعت کو اہمیت دے اورکسانوں سہولیات فراہم کرے۔

متعلقہ عنوان :