2050 تک چین ایروسپیس صنعت میں دنیا میں سرفہرست ہوگا

رواں سال چین اٹھارہ بیدو نمبر تین سیار ے خلا میں چھوڑے گا ، سیارے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کیلئے خدمات سرانجام دیں گے، چائنہ ایروسپیس اینڈ سائنس انڈسٹری گروپ کے سربراہ گاو ہونگ وے

جمعہ 16 مارچ 2018 16:06

2050 تک چین ایروسپیس صنعت میں دنیا میں سرفہرست ہوگا
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2018ء) رواں سال چین اٹھارہ بیدو نمبر تین سیاروں کو خلا میں چھوڑے گا ، سیارے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے لیے خدمات سرانجام دیں گے، 2050 تک چین ایروسپیس صنعت میں دنیا میں سرفہرست ہوگا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین میں ہونے والے این پی سی اور سی پی پی سی سی کے اجلاسوں میں بتایا گیا ہے کہ دو ہزار اٹھارہ میں چین کی ایروسپیس کے شعبے میں اہم پیش رفت ہوگی۔

منصوبے کے مطابق رواں سال چین اٹھارہ بیدو نمبر تین سیاروں کو خلا میں چھوڑے گا جو دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے لیے خدمات سرانجام دیں گے۔اندازے کے مطابق رواں سال لانگ مارچ سیریز کے راکٹس چھتیس مشن اختیار کریں گے۔چین کے خلائی اسٹیشن کی تحقیقات میں اہم پیش رفت کی توقع ہے جو دو ہزار بیس کے لگ بھگ خلا میں چھوڑا جائے گا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ اس وقت مدار میں فعال واحد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن دو ہزار چوبیس تک ریٹائر ہو جائیگا جس کے بعد چین مدار میں فعال خلائی اسٹیشن رکھنے والا واحد ملک بن جائے گا۔

اس وقت چین میں بزنس ایروسپیس کا عوامی زندگی سے تعلق قریبی ہو رہا ہے۔ این پی سی کے مندوب ،چائنہ ایروسپیس اینڈ سائنس انڈسٹری گروپ کے سربراہ گاو ہونگ وے نے کہا کہ سماجی وسائل اور تجارتی اصول کے ذریعے بزنس ایروسپیس کو فروغ دینا اس صنعت کا ایک رجحان بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ہزار پچاس تک چین ایروسپیس کی صنعت سے متعلق دیگر شعبوں میں دنیا میں سرفہرست ہوگا۔

متعلقہ عنوان :