سعودی وزارت قانون نے بیوی کا موبائل فون چیک کرنا جرم ٹھہرا دیا

Sadia Abbas سعدیہ عباس ہفتہ 31 مارچ 2018 14:33

سعودی وزارت  قانون نے بیوی کا موبائل فون چیک کرنا جرم ٹھہرا دیا
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 مارچ2018ء) سعودی وزارت قانون نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا موبائل فون چیک کرنے کے عمل کو مجرمانہ عمل قرار دے دیا ہے اور اعلامیہ جاری کیا ہے کہ ایسا کرنے پر شوہر یا بیوی پر سائبر کرائم کا چارج لگایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بیوی ہویا شوہر جو بھی اپنے ساتھی کے موبائل فون کی جاسوسی کرنے کا مرتکب ہوا اسے ایک سال جیل کی سزا کے ساتھ ساتھ 500،000 ریال جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے ۔

سرکاری ذرائع کے مطابق وزارت قانون کا کہنا ہے یہ سزا ان لوگوں کے لیے مرتب کی گئی ہے جو کہ اپنے شوہر یا بیوی کا موبائل فون بغیر اجازت کے چیک کرتے ہیں ۔لہذا اب سعودی قانون کے مطابق اپنے شوہر یا بیوی کا موبائل فون کھولنے کے لیے اسکے فون کا پاس ورڈ کریک کرنے کی کوشش کرنا غیر قانونی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سال جیل کی ایک سزا اور 500،000 سعودی ریال جرمانے کی سزا ان افراد پر لاگو ہو گی جو کہ اپنے شوہر یا بیوی کے فون تک رسائی حاصل کرنے کے بعد الیکٹرانک ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے انکے فون کی معلومات کسی اور سے شئیر کرتے ہیں یا ریکارڈ کے لیے اپنے فون پر بھیجتے ہیں۔

لیکن اگر کوئی شخص اپنے شوہر یا بیوی کے فون میں موجود معلومات دیکھنے کے لیے اسکے فون تک رسائی حاصل کرتا ہے اور اسکے فون کی تصاویر یا دیگر معلومات کہیں بھیجتا نہیں ہے تو اسکی سزا کم ہو گی۔ ایک وکیل اور قانونی مشیر عبدالعزیز بن باتل نے کہا کہ کمپیوٹر، موبائل فون اور کیمروں کے استعمال سے ہونے والے کسی بھی جرم کو سائبر کرائم سمجھا جاتا ہے لہذا سزا بھی اس کے مطابق دی جائے گی.