اسمگلر کی جانب سے یومیہ 50مہاجرین جرمنی سے ترکی منتقل کرنے کا انکشاف

شامی مہاجرین نے جرمنی میں قیام کا اجازت نامہ ملنے کے بعدترکی جاکراہل خانہ سے ملنے اور ساتھ رہنے کا فیصلہ کیاہے،رپورٹ

جمعہ 13 اپریل 2018 12:15

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2018ء) شام سے تعلق رکھنے والے چند مہاجرین نے جرمنی میں قیام کا اجازت نامہ مل جانے کے بعد ترکی جانے اور وہاں اپنے اہل خانہ سے جا ملنے اور ساتھ رہنے کا فیصلہ کیاہے۔جرمن میڈیا کے مطابق ایسے متعدد شامی مہاجرین ہیں، جو جرمنی میں مہاجر کا باقاعدہ درجہ اور قیام کی اجازت ملنے کے باوجود ترکی جا کر وہاں موجود اپنے باقی ماندہ اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

حالیہ کچھ عرصے کے دوران بعض صورتوں میں ان مہاجرین نے انسانوں کے اسمگلروں کی مدد بھی لی، تاکہ انہیں جرمنی سے نکال کر ترکی پہنچایا جائے، جہاں پہلے ہی کئی لاکھ شامی باشندے موجود ہیں۔ اس طرح ان مہاجرین نے بغیر ویزہ اور بغیر سفری دستاویزات یہ سفر کیا۔اس طرح جرمنی میں قیام کے اجازت ناموں کے حامل ان مہاجرین نے غیرقانونی طور پر سفر کیا اور اپنے اس سفر سے متعلق جرمن حکام کو معلومات فراہم نہ کیں۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں ایک اسمگلر کے حوالے سے کہا گیا کہ وہ جرمنی سے قریب 50 مہاجرین یومیہ کے حساب سے ترکی منتقل کرنے میں مدد دیتا رہا ہے، جن میں بڑی تعداد شامی باشندوں کی تھی۔ ایک اور اسمگلر کا کہنا تھا کہ وہ جرمنی سے جتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کو غیرقانونی طور پر ترکی پہنچا رہا تھا، اتنی بڑی تعداد میں لوگ واپس نہیں آ رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :