موریتانیہ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال سے اسپتالوں کا نظام مفلوج، مریض خوار

ہزاروں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں، تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتال تین روز سے جاری

منگل 17 اپریل 2018 12:35

رباط(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء)افریقا کے عرب ملک موریتانیہ میں ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال شروع کر رکھی ہے جس کے باعث اسپتالوں میں طبی سروس کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ ہزاروں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ دوسری جانب حکومت نے ڈاکٹروں کی ہڑتال پر کسی قسم کا رد عمل ظاہر نہیں کیا ۔

میڈیارپورٹس کے مطابق موریتانیہ میں ڈاکٹروں نے گذشتہ تین روز سے ہڑتال شروع کر رکھی ہے اور وہ اسپتالوں میں نہیں آرہے ،مڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ اسپتالوں میں طبی سہولیات کو مزید بہتر بنایا جائے۔ہڑتال کرنیوالے ایک ڈاکٹر محمد سالم ولد ذویب نے کہا کہ صدر کی جانب سے ڈیڑھ ماہ پہلے ان سے ان کے تمام مطالبات تسلیم کرنے کا عہد کیا تھا مگر ان کے مطالبات پورے نہ ہونے کے باعث وہ ایک بار پھر ہڑتال پر مجبور ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ولد ذویب نے کہا کہ اسپتالوں میں طبی سہولیات کا اس حد تک فقدان ہے کہ ڈاکٹروں کے سامنے مریض مررہے ہیں۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ مریضوں کے پاس زندگی بچانے کے لیے دوائی خرید کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہوتے اور موت کے منہ میں موجود مریض کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹر اپنی جیب سے رقم خرچ کرتے ہیں۔