دل کا دورہ پڑنے کے بعد ورزش کی عادت عمر کو مزید کچھ طویل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، سویڈیش سائنسدانوں کی تحقیق

پیر 23 اپریل 2018 10:50

سٹاک ہوم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) سویڈیش سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کے بعد ورزش کرنے کی عادت عمر کو مزید کچھ طویل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔سویڈیش سائنسدانوں کی ٹیم نے دل کا دورہ پڑنے کے بعد ہسپتال سے فارغ ہونے والی18 سے 74 برس کی عمر کے 22 ہزار افراد کو اپنی ریسرچ میں شامل کیا۔ جس کے بعد معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے ورزش شروع کی یا اس میں اضافہ کیا، ان میں ابتدائی چار برسوں کے اندر ہی موت کا خطرہ نصف فیصد تک کم ہو گیا۔

سویڈیش سکول آف سپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنسس سے تعلق رکھنے والے محقق اوژان ایکبلوم نے کہا ہے کہ یہ بات پہلی ہی معلوم ہے کہ جو لوگ ورزش کرتے ہیں، ان میں دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے اور وہ زیادہ عرصہ تک جیتے بھی ہیں تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں تھا کہ جن لوگوں کو دورہ پڑ چکا ہے، ان پر ورزش کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سویڈن میں ان کی ٹیم نے ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی جسمانی سرگرمیوں کا دل کا دورہ پڑنے کے چھ یا دس ہفتے سے لے کر ایک سال تک مطالعہ کیا۔

ان 22,227 زیر مطالعہ افراد میں سے 1,100 افراد کی چار برسوں کے اندر ہی موت واقع ہو گئی۔سائنسدانوں کے مطابق وہ افراد جنہوں نے مستقل اپنی جسمانی سرگرمیوں کو محدود رکھا، ان کی موت کا خطرہ 37 فیصد تک موجود تھا جبکہ جو افراد مستقل خود کو مصروف رکھے ہوئے تھے، ان میں موت کا خطرہ 51 فیصد کم پایا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ مرتبہ ورزش کرنا، دل کے مریضوں کے لیے نہایت سود مند ہے۔