بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا،چیف جسٹس

مانسہرہ میں کوئی ہسپتال اور اسکول فعال نہیں ہیں، اسکول اور ہسپتال کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہے چیف جسٹس ثاقب نثار کا ڈسٹرکٹ بار مانسہرہ سے خطاب

بدھ 25 اپریل 2018 18:39

بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا،چیف جسٹس
ْمانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اپریل2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ مانسہرہ میں کوئی ہسپتال اور اسکول فعال نہیں ہیں، اسکول اور ہسپتال کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہے، میں بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ بار کا مختصر دورہ کیا اور بار سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ مانسہرہ میں کوئی ہسپتال اور سکول فعال نہیں ہیں، اسکول اور ہسپتال کی فراہمی بنیادی حقوق میں شامل ہیں، میرے اس عزم کے پیچھے جسٹس اعجاز افضل ہیں، مجھے جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ میرے علاقے کا مسئلہ ہے اس لئے میں کیس خود نہیں سن سکتا، بنیادی حقوق کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے، میں بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہاں زندگی سے جڑی بنیادی ضروریات نہیں ہیں، میں نیک جذبے کے تحت یہاں جاری منصوبوں کا دورہ کررہا ہوں، دعا کریں کہ میں جس مقصد سے یہاں آیا ہوں وہ پورا ہو سکے۔