سگریٹ نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شعور بیدار ہونا چاہیے ‘پرنسپل پی جی ایم آئی

معا لجین نے دمہ کے بچاؤ اور علاج بارے مفید معلومات فراہم کیں ، میڈیا کو بھی اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے‘سیمینار سے خطاب

اتوار 6 مئی 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) جنرل ہسپتال کے شعبہ پلمونالوجی اور سلیپ میڈیسن کے اشتراک سے دمہ کے عالمی دن کے حوالے سے آگاہی واک اور سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا کہ سگریٹ نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شعور بیدار ہونا چاہیے کیونکہ سانس اور پھیپھڑوں کی اکثر بیماریوں میں بنیادی کردار سموکنگ کا ہوتا ہے ،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ بیماریوں پر قابو پانے کیلئے بھی کئی ایک پروگرام شروع کر رکھے ہیںجن کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ میڈیا کو بھی اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے اور لوگوں کو دمہ جیسی موذی مرض کے بارے میں آگاہی دینی چاہیے، پرنسپل پی جی ایم آئی نے لاہور جنرل ہسپتال میں اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کو سراہا اور آگاہی واک ا ور سمپوزیم کے انعقاد کی تعریف کی- شعبہ پلمونالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خالد وحید ،ڈاکٹرجاوید خان مگسی اورڈاکٹر انیلہ چوہدری و دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ معاشرے میں ماحولیات کی بہتری اور اشائے خوردونوش کو معیاری بنانے کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں اور خاص طور پر شہریوں کو صحت مند ماحول اور بھرپو ر آکسیجن کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہو گا ،انہوں نے کہا کہ گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیاء بھی گلے اور سانس کی بیماریوں کا باعث ہیں جو آگے چل کر دمہ اور ایستھما کی شکل اختیار کر لیتی ہیں ، مقررین نے غیر معیاری ڈرنکس اور جراثیم سے آلودہ ریڑھیوں پر ملنے والے شربت اور جوسز کو صحت کیلئے مضر قرار دیا اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ سانس کی بیماری میں مبتلا ہونے کے فوری بعد ہسپتال سے رجوع کریں اور اپنے طور پر دوائیوں کے استعمال سے گریز کریں ۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین نے دمہ کے بچاؤ اور علاج سے متعلق مفید معلومات فراہم کیں-قبل ازیں ایل جی ایچ کے ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے دمہ کی بیماری سے متعلق آگاہی واک منعقد کی جس میں انہوں نے سگریٹ نوشی سے بچاؤاو ر دیگر حفاظتی تدابیر درج کر رکھیں تھیں۔

متعلقہ عنوان :