اقتصادی بحران سے بچنے کیلئے حکومت کوازسر نو پالیسی مرتب کر نا ہو گی‘خواجہ حبیب الرحمان

ڈالر کی قیمت میں اضافہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے،ایکسپورٹ پیکیج میں توسیع نہ کی گئی تو حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی آپشن نہیں،صدر ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ

اتوار 13 مئی 2018 18:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2018ء) پاک ایران فیڈریشن آ ف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ ڈنگ ٹپائو اور ایڈہاک پالیسیوں،بیرونی قرضوں کی واپسی میں توازن کے فقدان نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے،جس کے منفی اثرات عام آدمی کی زندگی پر بھی مرتب ہوئے ہیں،5سالہ منصوبوں کے نام پر غیر حقیقی اعداد و شمار،ادائیگیوں میں توازن کا مسئلہ،بدانتظامی،سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں میں بے قابو کرپشن کے باعث ملکی وغیر ملکی قرضوں کا حجم روز بروز بڑھ رہا ہے جبکہ تجارتی خسارہ30 ارب ڈالر ہو گیا ہے،اقتصادی آتش فشاں کو پھٹنے سے روکنے کیلئے حکومت کوازسر نو پالیسی مرتب کر نا ہو گی۔

گزشتہ روز تاجروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے پاک ایران فیڈریشن آ ف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں آئے روز اضافہ ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت ترین اقدامات کرے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے صنعتی پیداوار متاثر ہو رہی ہے کیونکہ روپے کی بے قدری کے باعث درآمدی خام مال کی قیمت بڑھ چکی ہے جس کیوجہ سے ملک کے اندر تیارہونے والے مصنوعات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پیکیج میں توسیع نہ کی گئی تو حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ سکتا ہے اس لیے برآمدات میں اضافے کا رجحان برقرار رکھنے کیلئے ایکسپورٹ پیکیج میں توسیع نا گزیر ہے،ایکسپورٹ بڑھنے سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھے جاسکتے ہیں اور اس طرح آئی ایم ایف کے پاس بھی نہیں جانا پڑے گا۔