صاف پانی سمیت 56 کمپنیوں کی تشکیل اور رکن صوبائی اسمبلی کی بطور سربراہان تقرریوں کے خلاف دائر درخواستوں کی روزانہ سماعت کا حکم

پیر 14 مئی 2018 21:20

لاہور۔14 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے صاف پانی سمیت 56 کمپنیوں کی تشکیل اور رکن صوبائی اسمبلی کی کمپنیوں میں بطور سربراہان تقرریوں کے خلاف دائر درخواستوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دے دیا۔ عدالت نے درخواست گزارکے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی 21 مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے قائدحزب اختلاف پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے صاف پانی سمیت 56 کمپنیوں کی تشکیل اراکین قومی اسمبلی کو نوازنے کے لیے بنائی شیراذ ذکا نے اعتراض اٹھایا کہ 56 کمپنیوں کی تشکیل غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، وکیل نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ لوکل گورنمنٹ کی موجودگی کے باوجود ایسی کمپنیوں کی تشکیل غیرضروری ہے درخواست میں نشاندہی کی کہ عوامی پیسے سے بننے والی کمپنیوں سے عوام رتی بھر بھی مستفید نہ ہو سکے درخواستوں میں الزام لگایا کہ کمپنیوں میں اراکین قومی اسمبلی کی تقرریاں بھی غیر قانونی ہے۔

(جاری ہے)

درخواستوں میں قانونی نقطہ اٹھایا کہ عوامی عہدہ رکھنے والا نمائیندہ کسی کمپنی کا سربراہ نہیں رہ سکتا درخواستوں میں استدعا کی کہ عدالت کمپنیوں کی تشکیل اور عوامی نمائیندوں کی تقرریاں کالعدم قرار دے۔درخواستوں پر مزید کارروائی آج 15 مئی کو ہوگی۔