ایف پی سی سی آئی اور وفاقی محتسب کے درمیان کا م کی جگہ پر ہراسا ںکر نے سے متعلق معا ہد ہ پر دستخط
بدھ 16 مئی 2018 18:12
(جاری ہے)
مظہر علی نا صر نے وفاقی محتسب برا ئے ہرا ساں (at Workplasce) کشمالہ طا رق کو خوش آمد ید کیا اور خوا تین کو با اختیار بنا نے کی ضرورت اور ان کی ملکی ، معا شی اور سما جی سر گر میوں میں کر دار پر زور دیا ۔
مظہر علی نا صر نے وفاقی محتسب کی خدما ت اور سر گر میو ں کو سراہا جو وہ خواتین کو ہرا سا ں کر نے سے روکنے کے متعلق سر انجام دے رہی ہے ۔سید مظہر علی نا صر نے بتا یا کہ ایف پی سی سی آئی وفا قی محتسب سے مل کر اپنے متعلق حلقے میں شعور اور آگاہی پیدا کر نے کے مختلف پروگرام تر تیب دے رہا ہے ۔ معاہدہ کے مطا بق ایف پی سی سی آئی فیڈریشن ہا ئو س میں ایک ڈسک قا ئم کر ے گا تا کہ شکایت کنند گا ن کی مدد کی جا سکے اور ہراساں کر نے سے متعلق آگا ہی معلو ما ت فرا ہم کی جا سکیں ۔ ایف پی سی سی آئی معا ہد ے کی روشنی میں انسداد ہرا ساں سے متعلق آگاہی فرا ہم کرنے کے لیے سیمینار ، ورکشاپ اور دوسرے پروگرامو ں کا انعقاد کر ے گا ۔ اجلا س میں ایس ایم منیر نے کہاکہ پاکستان اس وقت تک معا شی استحکام اور خو د انحصا ری سے متعلق ایداف حاصل نہیں کر سکتا جب تک وہ خواتین کو ملکی سر گر میوں میں شامل نہ کر ے۔ بد قسمتی سے 70سے 80فیصد خوا تین کے ہرا سا ں سے متعلق شکا یا ت در ج نہیں کی جا تی کیو نکہ خواتین پاکستان میں انسداد ہرا سا ں سے متعلق قو انین سے و اقف نہیں ہیں ۔ انہو ں نے مز ید کہاکہ ایف پی سی سی آئی نے ہر فورم پر خواتین کو با اختیا ر بنا نے کے لیے ہمیشہ حما یت کی ہے اور تجا رتی نما ئشو ں ، وفو داسٹینڈ نگ کمیٹیز اور دیگر سر گر میوں میں برا بر کے مواقع فرا ہم کیئے ہیں اور ان کی حو صلہ افزائی کی ہے ۔ ایس ایم منیر نے مز ید کہا کہ پاکستان میں خو اتین سے متعلق اس وقت 13چیمبرز ہیں جو خواتین تا جروں کو سہو لیا ت فرا ہم کر نے کے ساتھ ساتھ ان کی حو صلہ افزا ئی بھی کرتے ہیں ۔ وفاقی محتسب کشمالہ طا رق نے اپنی تقر یر میں کہاکہ خوا تین کو ہرا سا ں کر نے کے خلاف تحفظ ایکٹ ما ر چ 2010میں پاس اور نا فذہو ا تھا جس کے تحت Workplace اور عوامی جگہو ں پر خواتین کو ہرا سا ں کر نے کو جر م قرار دیا تھا ۔ اس قا نو ن کر بنا نے کا مقصد یہ تھا کہ کام کرنے والی جگہو ں کے ما حول کو بہتر کر نا جو کہ ہراسیت اور بد سلو کی سے پا ک ہو جہاں پروقا ر اور عز ت کے ساتھ کا م کیا جائے تا کہ Employer کی Productivityبڑ ھے اور معیا ر زند گی بہتر ہو ۔ قا نو ن کے مطا بق ہرا سا ں سے متعلق مختلف سزا ئیں ہیں جس میں تین سا ل کی قید سے لے کر Censure، پرومو شن کو روکنا، بر طر فی اور جر ما نہ و غیر ہ شا مل ہیں ۔ جنسی ہرا سا ں کر نے سے متعلق قا نو ن یہ خا صیت ہے کہ وہ ہما رے رو یو ں میں مثبت تبد یلی لا ئے تا کہ کا م کر نے والی جگہہ کا ما حو ل بہتر ہو ۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
بینک الفلاح کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.9ارب روپے کا خالص منافع
-
بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان
-
موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.