مایہ ناز آل رائونڈر محمد حفیظ نے آئی سی سی قوانین پر تنقید کے حوالے سے پی سی بی کی طرف سے ملنے والے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروادیا

بدھ 23 مئی 2018 21:38

مایہ ناز آل رائونڈر محمد حفیظ نے آئی سی سی قوانین پر تنقید کے حوالے ..
لاہور۔23 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل رائونڈر محمد حفیظ نے آئی سی سی قوانین پر تنقید پر پی سی بی کی طرف سے ملنے والے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروادیا، ان کا کہنا تھا کہ انٹرویو میں آئی سی سی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا بلکہ غلط فہمی کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی،محمد حفیظ نے مؤقف اپنایا کہ میرے انٹرویو کو سیاق وسباق سے ہٹ کر شائع کیا گیا اور مخصوص حصے کو اجاگر کیا گیا، محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی نہیں کی ، انہوں نے انٹرویو کے دوران تکنیکی پوائنٹس پر بات کی، کسی ادارے یا قانون کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا، اگر پورے سیاق و سباق کے ساتھ سمجھا جائے تو اس میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی والی کوئی بات نہیں،واضح رہے کہ محمد حفیظ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران مشکوک بائولنگ ایکشن کے حوالے سے آئی سی سی کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، انہوں نے آئی سی سی قانون پر عملدرآمد میں دہرا معیار اپنانے اور بہتر کارکردگی کے باوجود قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل نہ ہونے پر سوالات اٹھائے تھے، محمد حفیظ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ مشکوک بائولنگ ایکشن سے متعلق آئی سی سی کے قانون پر عملدرآمد کو دہرے معیار سے تعبیر کرتے ہیں، اس قانون پر طاقت، تعلقات اور نرم گوشہ اثرانداز ہوتے ہیں،آل راؤنڈر نے سوال اٹھایا تھا کہ ایک انسانی آنکھ کیسے یہ دیکھ سکتی ہے کہ ان کی بولنگ 15 ڈگری کی مقررہ حد سے صرف ایک ڈگری زیادہ پر ہوئی ہے اور امپائرز اور میچ ریفریز کو ان کی 16 ڈگری پر بائولنگ کرنا تو نظر آگیا لیکن دوسری جانب بہت سے ایسے بائولرز بھی ہیں جو 25 یا 30 اور اس سے بھی زیادہ ڈگری پر بائولنگ کر رہے ہیں لیکن وہ رپورٹ نہیں ہوئے،محمد حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے کرکٹ بورڈز طاقت ور ہے جن کے سامنے کوئی بولنا نہیں چاہتا اور بہت سی جگہوں پر تعلقات ہیں جنہیں کوئی خراب کرنا نہیں چاہتا، پی سی بی نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔