کوئٹہ، گندم خوردبرد ریفرنس کی سماعت ،ایک مزید گواہ استغاثہ کا بیان قلم بند

بدھ 23 مئی 2018 23:27

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2018ء) احتساب عدالت کوئٹہ II کے جج پذیراحمد بلوچ کے روبرو سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ ،سابق ڈائریکٹر خوراک ظاہر جان جمالدینی ودیگر کے خلاف دائر گندم خوردبرد ریفرنس کی سماعت ہوئی جس کے دوران ایک گواہ استغاثہ کا بیان قلم بند کرلیاگیا گزشتہ روز سماعت شروع ہوئی توریفرنس میں نامزد ملزمان سابق صوبائی وزیر خوراکاسفندیار خان کاکڑ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ ،سابق ڈائریکٹر خوراک ظاہر جان جمالدینی ،سید امین اللہ ودیگر پیش ہوئے سماعت کے دوران نیب کی جانب سے گواہ استغاثہ سابق ڈپٹی ڈائریکٹر راشن محکمہ خوراک تاج محمد کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جس نے اپنا بیان قلم بند کروادیا گواہ استغاثہ پروکلاء صفائی کی جانب سے جرح مکمل کرلی گئی ہے بعدازاں عدالت نے ایک اور گواہ کواگلی سماعت پر پابند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4جون تک کیلئے ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

ریفرنس میں نامزد ملزمان پر 46کروڑ روپے کے مالیت سے زائد گندم غبن کرنے کاالزام ہے ۔اس کے علاوہ معزز عدالت کے روبرو ایم پی اے ہاسٹل کیس کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران ایکسین سی اینڈ ڈبلیو میر محی الدین ودیگر عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم تفتیشی آفیسر کی تاخیر سے آمد کے باعث کیس کی سماعت میں پیشرفت نہ ہوسکی بعدازاں سماعت کویکم جون تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔