ایران میں ایندھن کا بحران ، سامان کی منتقلی مفلوج،شہری چوتھے روز بھی سراپا احتجاج

اصفہان، الاہواز، شہرری، کفرود، قم، شہرضا اور سمیرم میں نظام زندگی مفلوج،ٹرک ڈرائیوروں کے مطالبات پورے نہ ہوسکے

اتوار 27 مئی 2018 15:00

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2018ء) ایران کے مختلف شہروں میں ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کا دائرہ وسیع ہونے کے نتیجے میں ایک جانب سامان کے نقل و حمل کا بحران پیدا ہو گیا ہے تو دوسری جانب ایندھن کی شدید کمی نے بھی جنم لے لیا ہے۔ اب تک پورے ملک میں 29 صوبوں کے 168 شہر ہڑتال میں شامل ہو چکے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے مختلف علاقوں میں مسلسل چوتھے روز ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا۔

ان علاقوں میں اصفہان، الاہواز، شہرری، کفرود، قم، شہرضا اور سمیرم شامل ہیں۔یہ ہڑتال ڈرائیوروں کی کم آمدنی کے سبب ان کے کمزور معاشی حالات اور رہزنوں کے ہاتھوں بلیک میلنگ میں اضافے کے خلاف احتجاجا کی جا رہی ہے۔ادھرٹرک ، بھاری گاڑیوں اور ایندھن کے حامل ٹینکروں کے ڈرائیوروں کی وسیع پیمانے پر ہڑتال دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

اس دوران سڑکوں پر ٹرکوں کی لمبی قطار کھڑی نظر آئی۔

ایرانی پاسدران انقلاب نے ہڑتال پر جانے والے ٹرکوں کی جگہ اپنے ٹرکوں کو بھیجا تا کہ ہڑتال کو ناکام بنایا جا سکے تاہم یہ کوشش بے فائدہ ثابت ہوئی۔ اسی طرح ایرانی سکیورٹی اداروں نے بھی ہڑتال جاری رکھنے کے راستے میں ہر ممکن رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ اس دوران موبائل پر ایس ایم ایس کے ذریعے ڈرائیوروں کو دھمکی دی گئی اور انہیں ہڑتال میں شریک ہونے کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا۔

ہڑتال کے سبب ایران کے شہر شیراز میں ایندھن کا بحران پیدا ہو گیا۔ اس کے نتیجے میں ایندھن کے اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ایسا نظر آ رہا ہے کہ اجرتوں میں اضافے کے حوالے سے ہڑتال کرنے والوں کے مطالبات پورے نہیں ہوئے۔ اس کے علاوہ انشورنس کی فیس، روڈ ٹیرف اینڈ ٹیکسز اور بیرون ملک سے درآمد کیے جانے والے فاضل پرزہ جات کے مہنگے ہونے نے ڈرائیوروں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :