سگریٹ نوشی سے 30لاکھ اور دھویں سے 9 لاکھ سالانہ اموات ،موذی امراض میں مسلسل اضافہ،رپورٹ عالمی ادار صحت

جمعہ 1 جون 2018 18:34

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹ کے دھویں سے سالانہ 9 لاکھ اور سگریٹ نوشی سے 30لاکھ اموات ہوتی ہیں، امراض قلب اور دماغی امراض سمیت کئی دوسرے موذی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں سگریٹ نوشی کے زہریلے دھوئیں اور اس کی بدبو سے سالانہ ہونے والی اموات کے لرزہ خیز اعداد و شمار جاری کیے ہیں اور بتایا ہے کہ تمباکو نوشی کی بدبو سے ہرسال کم سے کم نو لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے شعبہ تحفظ امراض کے شعبے کے ڈائریکٹر ڈوگلاس پیچر نے بتایا کہ سگریٹ نوشی کی لعنت میں پیش پیش ہر8 ممالک میں سے ایک ملک نے 2025 کے اہداف کے مطابق پالیسی اپنائی ہے اور خواتین میں سگریٹ نوشی کے رحجان میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سگریٹ نوشی سے سالانہ 30 لاکھ سے زاید افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ اس کے نتیجے میں امراض قلب اور دماغی امراض سمیت کئی دوسرے موذی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سگریٹ نوشی سے بالواسطہ طوپر متاثر ہونے والے افراد بھی اس مہلک زہر کے نتیجے میں لقمہ اجل بنتے ہیں۔ سگریٹ کی بدبو اور اس کے دھوئیں سے سالانہ 9 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :