چیف جسٹس کا فیمی لیئل ہائیپر کولیسٹرو لیمیا بیماری کی دوائی کولیسٹرا من رجسٹرڈ کرنے کا حکم

ہفتہ 2 جون 2018 18:44

چیف جسٹس کا فیمی لیئل ہائیپر کولیسٹرو لیمیا بیماری کی دوائی کولیسٹرا ..
لاہور۔2 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان نے فیمی لیئل ہائیپر کولیسٹرو لیمیا بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈریپ کو اس بیماری کی دوائی کولیسٹرا من رجسٹرڈ کرنے کا حکم دے دیا،،، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان بچوں کا علاج پاکستان میں ہی ہو گا، ایسا نہیں کہ علاج کے نام پر ملالہ کی طرح انھیں بیرون ملک بھیج دیا جائے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایاز نے رپورٹ پیش کی، ڈاکٹر ایاز کا کہنا تھا کہ عدالت کے مشین منگوانے پر شکرگزار ہیں، تین ہفتے میں مشین پاکستان پہنچ جائے گی، اس پر چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اس کا کریڈٹ وزیر صحت کو بھی جاتا ہے جن کی کاوش سے اتنی جلدی مشین آرہی ہے، بیماری میں مبتلا بچی سحرش کے والد نے چیف جسٹس سے کہا کہ اس کے بچے ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس کا پاکستان میں علاج نہیں ہے، 18 سال سے اسپتالوں کے دھکے کھا رہے ہیں، کوئی بات سننے کو تیار نہیں،چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ دونوں بچوں کا علاج پاکستان میں ہی ہوگا اور اس میں کوتاہی نہیں ہونے دوں گا، لیکن ایسا بھی نہیں کہ علاج کے نام پر ملالہ کی طرح انھیں بیرون ملک بھجوا دیا جائے، چیف جسٹس نے مشین کی تنصیب، دوائی کی رجسٹریشن ودیگر اقدامات کے حوالے سے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔