پشاور، کے پی فوڈ اتھارٹی کا رنگ روڈ پر واقعہ ٹان ون مذبح خانے پر چھاپہ

لاغر،کمزور، معذور اور حاملہ جانوروں سمیت نوزائیدہ بچھڑوں کی زبیحہ پر مذبح خانہ بند، روزانہ آٹھ سے ہزار تک کے ایسے جانور ذبح کئے جاتے تھے، ذبح خانہ نجی ملکیت کا تھا، مستند ڈاکٹروں کی عدم موجودگی پر فوڈ اتھارٹی اہلکار برہم، زبیحہ کے وقت اسلامی طریقہ کار کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا : ترجمان

بدھ 6 جون 2018 20:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2018ء) خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے علی الصبح پشاور کے ٹان ون میں واقع نجی مذبح خانے پر چھاپہ مارا جس کے دوران مختلف انکشافات ہوئے جس پر مذبح خانے کو تالے لگائے گئے۔ ترجمان کے پی فوڈ اتھارٹی عطااللہ خان کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسدعلی، سائرہ نثار، انیلہ محبوب اور محمد عباس کی نگرانی میں کے پی فوڈ اتھارٹی کے ایکسپرٹ ٹیم نے مذبح خانے کا دورہ کیا تو ڈیوٹی پر مامور عملے کے طوطے اڑ گئے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی مستند ڈاکٹر کا ذبح خانے میں وجود ہی نہیں تھا جس کے نتیجے میں بیمار، لاغر، نوزائیدہ اور حاملہ جانوروں کی سلاٹرنگ معمول بن چکا تھا۔ کے پی فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے ویڈیو ثبوت اکھٹے کرتے ہوئے تمام جانوروں کی ویڈیوں بنائی اور میڈیا کیساتھ شئیر کی۔

(جاری ہے)

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ منڈی سے لاغر اور بیمار جانوروں کو سیدھا مذبح خانے لایا جاتا ہے جہاں بغیر طبی چھان بین کے جانور کو ذبح کرکے مارکیٹ میں سپلائی کیا جاتاہے۔

اس کے علاوہ حاملہ جانوروں کی زبیحہ کا بھی انکشاف ہوا جس کے ساتھ پیٹ سے نکالے جانے والے بچھڑوں کی ذبیحہ کو بھی نوٹس کیا گیا جس پر فوڈ اتھارٹی افسران نے مذبح خانے کے عملے کی سرزنش کی۔ عملے نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ مذبح خانے میں ہونے والے ذبیحوں میں اسلامی طریقہ کار کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا۔ ترجمان کے مطابق کے پی فوڈ اتھارٹی نے پہلے سے ہی بیماراور کم عمر جانوروں کی ذبیحہ پر پابندی عائدکردی ہے تاہم لاغر، حاملہ اور اپاہج جانوروں کا ذبیحہ تو کسی صورت قبول نہیں۔ متعلقہ مذبح خانے کو تالے لگائے گئے ہیں جبکہ متعلقہ افراد کیخلاف تادیبی کاروائی شروع کردی گئی ہی