جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت اجلاس ،وزارت انسانی حقوق بارے بریفنگ دی گئی

اجلاس میں تمام متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کی نمائندگی کے ساتھ خصوصی کمیٹی تشکیل دینے ، اہم پاکستانی مشنز میں انسانی حقوق افسران تعینات کرنے کی تجاویز پیش

منگل 19 جون 2018 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) وزارت انسانی حقوق نے ہمہ جہت قومی انسانی حقوق بیانیہ کی تیاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے اور اہم پاکستانی مشنز میں انسانی حقوق افسران تعینات کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔ یہ تجاویز منگل کو نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کے بارے میں بریفنگ کے دوران پیش کی گئیں۔

بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو وزارت انسانی حقوق کے امور کار، انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ میں اس کے کردار اور اس ضمن میں پاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں وزیر انسانی حقوق روشن خورشید بروچہ، سیکرٹری انسانی حقوق ڈویژن رابعہ جویری آغا، وزیراعظم کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز اور وزارت انسانی حقوق کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری انسانی حقوق نے وزیراعظم کو ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے قوانین کے نفاذ کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے انسانی حقوق کے مسائل سے نمٹنے کیلئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے مابین بین الادارہ جاتی رابطہ کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ ہمہ جہت قومی انسانی حقوق بیانیہ کی تیاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یہ تجویز کیا گیا کہ اس ضمن میں وزارت انسانی حقوق کی سہولت کیلئے تمام متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جبکہ سٹرٹیجک مقامات پر پاکستانی مشنز میں انسانی حقوق افسران تعینات کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی تاکہ انسانی حقوق سے متعلق مسائل پر بین الاقوامی خدشات کا ازالہ ہو اور پاکستان کے بین الاقوامی معاہدوں کے حوالہ سے ذمہ داریوں کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارت کی تجاویز اور سفارشات کو کابینہ کے غور کیلئے پیش کیا جائے۔