ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ اور کاوئنٹر ٹیرارزم فنانسنگ ریگولیشنز جاری کر دئے
بدھ 20 جون 2018 19:10
(جاری ہے)
مجوزہ ریگولیشنز میں مندرجہ بالا تمام مالیاتی کمپنیوں اور اداروں کے لئے اینٹی منی لانڈرنگ اوردہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے حوالے سے تمام احکامات اور شرائط کو ان ضوابط میں شامل کر دیا گیا ہے۔
ان ضوابط کے ذریعے تطہیر زر اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام سے متعلق ایس ای سی پی کے انضباطی نظام کو مزید مستحکم بنا دیا گیا ہے۔ تطہیر زر اور دہشت گردی کی فنانسنگ کی روک تھام کے ضوابط کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن کرنے پہلے ان ضوابط کا مسودہ رائے عامہ کے حصول کے لئے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر مہیا کیا گیا تھا۔ مشاورت کے دوران موصول ہونے والی آراء و تجاویز کی روشنی میں مجوزہ ضوابط کو حتمی شکل دی گئی۔ اینٹی منی لانڈرنگ کی پہلے سے موجود رجیم کے مقابلہ میں نئے نظام کو مزید مستحکم اور بہتر بنانے کے لئے ان ریگولیشنز میں بہت سی ترامیم اور نئی شرائط متعارف کروائی گئیں ہیں۔ ان ریگولیشنز میں ہائی رسک والے عوامل پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور تطہیر زر اور دہشت گردی کی فنانسنگ کی روک تھام کے لئے رسک بیس نظام وضح کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، کم رسک (خطرہ) رکھنے والے صارفین کے لئے مطلوبہ احتیاط (Due diligence) کا سہل طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے تاکہ چھوٹے سرمایہ کار قدرے آسانی کے ساتھ مالیاتی اداروں کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے، جبکہ مالیاتی ادارے اپنی توجہ ہائی رسک صارفین پر دے سکیں گے جن کے لئے مطلوبہ ڈیو ڈیلیجنس بڑھانے کے ضرورت ہے۔ کم رسک والے صارفین میں پنشن فنڈ کی سکیموں، محدود مالی خدمات کی پراڈکٹس اور بیمہ کے وہ صارفین شامل ہیں جن کی سالانہ سرمایہ کاری کی حد ایک لاکھ روپے یا ایک پرمئیم ڈھائی لاکھ روپے تک کا ہے۔ جبکہ ہائی رسک صارفین میں سیاسی افراد، قانونی افراد اور قانونی طور پر پیچیدہ ملکیت والے کاروباری ڈھانچے اور غیر منافع بخش ادارے شامل ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ جرائم پیشہ افراد کمپنیوں، پارٹنر شپ، ٹرسٹ اور دیگر پیچیدہ ملکیت کے طریقہ کار کے ذریعے اپنی شناخت نہ چھپا سکیں، مالیاتی اداروں کو سخت ہدایت کی گئی ہے کہ مالیاتی خدمات کی فراہمی سے پہلے ایسے تمام قانونی انتظامی ڈھانچوں کے حقیقی ملکیت کی نشاندہی کریں جو کہ ایک طبعی فرد ہونا چاہیے۔مزید برآں، مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے لئے اب لازمی ہے کہ وہ اپنے طور پر بھی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں و مالی معاونت کے خدشات کے حوالے سے صارفین کا جائزہ اور جانچ پڑتال لیں۔ ان شرائط سے مالیاتی اداروں میں اندرونی کنٹرول مزید بہتر بنانے کے لئے آگہی بھی پیدا ہو گی اور وہ صارفین کی جانچ پڑتال میں مطلوبہ احتیاط ضرور اختیار کریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
اپریل میں بارشوں کا 41 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا
-
پاسپورٹ کی فاسٹ ٹریک کیٹیگری کی فیسوں میں اضافہ کردیا گیا
-
کوئٹہ ،مرغی کی قیمت 860 سے کم ہو کر480 روپے ہو گی
-
میرسرفرا زبگٹی سے محسن نقو ی کی ملا قات
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے جرمنی کے قونصل جنرل روڈیگر لوٹز کی گورنرہائوس میں ملاقات
-
آئی ٹی کورسز کے ذریعہ نوجوانوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں، گورنرسندھ کامران ٹیسوری
-
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن سے اسلام 360 ایپ کے بانی زاہد حسین چھیپا کی ملاقات
-
وزیراعظم شہبازشریف ملک وقوم کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوشاں ہیں، رانا ثنااللہ
-
پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کے ذریعے عوام کی حکومت ،عوام کے لیے ہی ہے،وزیراعلیٰ سندھ
-
سٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام لا رہے، طلبہ کو فارن سکالرشپ پر بھیجیں گے‘وزیر تعلیم پنجاب
-
مالی سال 22اور23میں 100ارب کا ٹیکس جمع کرایا،میجر جنرل احمد شریف
-
سرکاری ہسپتالوں میں دوران علاج محفوظ خون کی فراہمی ہر مریض کا بنیادی حق ہی: خواجہ سلمان رفیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.