بھارتی ہائی کمیشن کا ورلڈ جونیئرسکواش چیمپین شپ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے دینے سے انکار، پاکستان سکواش فیڈریشن نے ورلڈ سکواش باڈی سے رابطہ کرلیا، ایشو کو حل یا اس ایونٹ کو منسوخ کرنے کامطالبہ

پیر 25 جون 2018 18:01

بھارتی ہائی کمیشن کا ورلڈ جونیئرسکواش چیمپین شپ میں پاکستانی کھلاڑیوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2018ء) بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے اسلام آباد میں ورلڈ جونیئرسکواش انفرادی اور ٹیم چیمپین شپ میں پاکستانی کھلاڑیوںکو ویزے دینے سے انکار پر پاکستان سکواش فیڈریشن نے ورلڈ سکواش باڈی سے رابطہ کرتے ہوئے اس ایشو کو حل یا اس ایونٹ کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔ پیر کو پاکستان سکواش فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ورلڈ جونیئر سکواش انفرادی اور ٹیم چیمپین شپ شیڈول کے مطابق 18 سے 23جولائی تک بھارت کے شہر چنائی میں کھیلی جائے گی جس کے لئے فیڈریش نے تین آفیشل اور 6 کھلاڑیوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

فیڈریشن نے ایونٹ کی تیاری کے لئے کئی ماہ سے تربیتی کیمپ لگایا ہے۔ بھارتی آرگنائزر نے پاکستان کو بروقت ویزہ اپلائی کرنے کے لئے کہا تھا تاہم پاکستان نے ایونٹ میں شرکت کے لئے سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ویزوں کے لئے بھارتی ہائی کمیشن کو 35 روز قبل درخواست دی تھی تاہم پاکستان سکواش فیڈریشن نے بھارتی ویزے کے لئے بروقت اپلائی کیااور اس پراسیس کے حوالے سے ورلڈ سکواش فیڈریشن، ایشین سکواش فیڈریشن کو آگاہ کیا تاکہ درکار معاونت کو یقینی بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

20جون 2018ء اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کے تمام پاسپورٹ واپس کرتے ہوئے ویزے جاری کرنے سے انکار کردیا۔ بھارتی ہائی کمیشن نے ابتداء سے ہی کہا تھاکہ وہ ویزہ جاری کرنے کی حالت میں نہیں ہیں تاہم اس حوالے سے کوئی عذر بھی نہیں دیاگیا۔ پاکستان سکواش فیڈریشن نے ورلڈ سکواش باڈی سے رابطہ کیا ہے کہ وہ اس ایشو کو دیکھ کر ورلڈ جونیئر چیمپین شپ میں پاکستان کی شرکت کو یقینی بنائیں یا آرگنائزر اس ایونٹ کو کینسل کردیں۔

پاکستان نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایاہے کہ کسی بھی غیر ملکی کھلاڑیوں کے وزیزوں کے پراسیس کو ترجیح دی جائے جو سکواش کے کسی ایونٹ میں شمولیت کرنا چاہتا ہے۔ اسی طرح پاکستان سکواش فیڈریشن نے نہ صرف بھارتی کھلاڑیوں کے ویزہ پراسیس کو ترجیح دی ہے بلکہ مس سچیکا انجلی اور ان کی والدہ کی طرح نہ صرف کھلاڑیوں کو ویزہ دینے میں سہولت فراہم کی ہے بلکہ پاکستان میں قیام کے دوران ان کے ساتھ وی آئی پی کی طرح پروٹوکول دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :