راولپنڈی شہر اور کینٹ سے جماعت اسلامی کے دو قومی اور تین صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کومتحدہ مجلس عمل پاکستان کی طرف سے جاری ٹکٹیں موصول

منگل 26 جون 2018 22:39

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2018ء) امیر جماعت اسلامی سٹی ڈسٹرکٹ راولپنڈی سید عارف شیرازی نے راولپنڈی شہر اور کینٹ سے جماعت اسلامی کے دو قومی اور تین صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کومتحدہ مجلس عمل پاکستان کی طرف سے جاری کردہ ٹکٹ دے دیئے ہیںجن میں این ای60 سے قاضی محمد جمیل ،ْ این ای61 سے چوہدری ظفر یاسین جبکہ پی پی 14 سے رضوان احمد ،ْپی پی 16 سے محمد حنیف چوہدری اور پی پی 17 سے رضا احمد شاہ شامل ہیں۔

اس موقع پرجماعت اسلامی کے مرکزی رہنما مولانا عبدالجلیل نقشبندی ،ْ نائب امیر ضلع سید عزیر حامد ،ْصدرسیاسی کمیٹی ہارون رشید اور سیکرٹری اطلاعات ملک محمد اعظم بھی موجود تھے۔ گزشتہ روز ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید عارف شیرازی نے کہا کہ الحمد للہ دینی جماعتوں کے ملک گیر اتحاد متحدہ مجلس عمل نے باہمی مشاورت کے ساتھ اپنے امیدواروں کا انتخاب کر کے ان کو ٹکٹ بھی جاری کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

زیادی تر فیصلے ضلعی سطح پر ہوئے ہیں ،ْ جبکہ اکا دکاسیٹوں کا فیصلہ صوبائی یا پھر مرکزی پارلیمانی بورڈ نے کیا ہے۔ راولپنڈی شہر اور کینٹ کی تین قومی اور چھ صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں سے دو قومی اور تین صوبائی اسمبلی کی نشستیں جماعت اسلامی کے حصے میں آئی ہیں ۔ آج میڈیا کے سامنے ہم اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کو ایم ایم اے کے ٹکٹ جاری کر رہے ہیں ۔

جن میں قاضی محمد جمیل این اے 60 ،ْچوہدری ظفر یاسین این اے 61 ،ْرضوان احمد پی پی 14 ،ْمحمد حنیف چوہدری پی پی 16 اور رضا احمد شاہ کو پی پی 17 سے ایم ایم اے کا ٹکٹ دیا گیا ہے انہوں نے کہا راولپنڈی کے شہری گوناں گوں مسائل سے دوچار ہے۔ جن میں پانی ،ْبجلی ،ْ گیس ،ْ صحت ،ْتعلیم ،ْ ٹرانسپورٹ اور صفائی کے شعبے سب سے زیادہ توجہ طلب ہیں۔ سابقہ ادوار میں حکمران ٹولے نے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے ذاتی تشہیر پر زیادہ فوکس رکھا۔

آبادی کے لحاظ سے نہ کوئی یونیورسٹی قائم کی گئی اور نہ ہی نوجوانوں کے کھیلنے کے لئے نئے گرائونڈ بنائے گئے۔ صحت اور صفائی کے شعبوں کا بھی بُرا حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل آئین میں اسلامی دفعات کے مکمل تحفظ کے لئے پہرہ دے گی۔ملک میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کام کرے گی۔ علاج معالجے اور تعلیم کی مفٹ سہولیات کی فراہمی ایم ایم اے کے منشور کا حصہ ہے۔

ہم طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور یکساں نظام تعلیم کو رائج کرنا چاہتے ہیں ۔آزاد اور باوقار خارجہ پالیسی جو برابری کی بنیاد پر ہو بنانا چاہتے ہیں ۔اسلام اور آئین پاکستان کے مطابق خواتین کو ان کا جائز مقام اور حقوق دلانا چاہتے ہیں ۔قومی زبان اردو کو سرکاری زبان قرار دلوانا اور اس کی ترویج ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ توانا کے بحران کا خاتمہ اور اتفاق رائے سے نئے ڈیموں کی تعمیر کی کوشش کرنا۔اقلیتیوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کو تعلیم ،ْ صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو ملکی ترقی میں شامل رکھنا اور بیرونی ممالک میں موجود اثاثوںکو وطن عزیز میں لانے کی سعی کرناایم ایم اے کے منشور میں شامل ہے۔