عراق میں داعش کے ہزاروں مفرور جنگجو سلامتی کے لیے بدستورخطرہ ہیں، امریکی جنرل

داعش عراق میں القاعدہ کے نقش قدم پر چل رہی ہے،جنرل ناگاٹا

بدھ 11 جولائی 2018 16:37

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جولائی2018ء) امریکی جنرل نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے ہزاروں مفرور جنگجو سلامتی کے لیے بدستورخطرہ ہیں،داعش عراق میں القاعدہ کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق امریکی فوج کے ایک جنرل نے خبردار کیا ہے کہ شام اور عراق میں شکست کھانے والے داعش کے ہزاروں جنگجو اب بھی مفرور ہیں جو عالمی اور علاقائی سلامتی کے لیے بدستور خطرہ ہیں۔

امریکی فوج کے جنرل مائیک ناگاٹا نے کہا کہ عراق اور شام میں اپنے علاقے کھونے کے بعد داعش کے جنگجو تتر بتر ہو گئے ہیں مگر وہ خود کو کسی بھی وقت منظم کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام اور عراق کے وسیع رقبے پر قبضے کے دوران داعش کے جنگجوں کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی تھی مگر ان دونوں عرب ملکوں میں جاری لڑائی کے نتیجے میں داعش کے جنگجوں کی بڑی تعداد ہلاک یا گرفتار کرلی گئی ہے جب کہ ہزاروں جنگجو اب بھی مفرور ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے دور میں عراق میں جوکچھ ہوتا رہا ہے اسے داعش نے ایک بار پھر دہرایا۔ یہ عین ممکن ہے کہ داعش ایک نئے انداز میں دوبارہ سامنے آجائے۔واشنگٹن میں مشرق بعید انسٹیٹیوٹ میں ایک تقریب سے میں جنرل ناگاٹا نے کہا کہ شام سے امریکی فوج کے نکلنے سے داعش کو منظم ہونے اور دوبارہ سرگرم ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔داعش کو فعال ہونے سے روکنے کی تجویز پر بات کرتے ہوئے امریکی فوجی عہدیدار نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو داعش کے خطرے سے ہروقت چوکنا رہنا ہو گا۔ حکومتیں داعش کے زیر تسلط رہنے والے علاقوں میں مضبوطی کے ساتھ اپنی رٹ برقرار رکھیں۔