درمیانی عمر میں موٹاپا نہ صرف جسم کے لئے بلکہ دماغ کے لئے بھی نقصان دہ ہوتا ہے ،ماہرین

جمعرات 19 جولائی 2018 16:55

درمیانی عمر میں موٹاپا نہ صرف جسم کے لئے بلکہ دماغ کے لئے بھی نقصان ..
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) درمیانی عمر میں موٹاپا نہ صرف جسم کے لئے بلکہ دماغ کے لئے بھی نقصان دہ ہوتا ہے ،ماہرین کے مطابق درمیانی عمر میں موٹاپا طاری کرنے کا مطلب دل اور جگر کی صحت خراب ہونے کے خدشات سمیت دماغ کے بھی نقصان پہنچانا ہے کیونکہ اس سے دماغ کے سفید مواد والا حصہ متاثر ہوتا ہے جو بڑی عمر میں الزائمر اور ڈ یمنشیا لاھق ہونے کی وجہ بن سکتا ہے۔

برطانوی کیمرج سنٹر فار ایجنگ اینڈ نیورو سائنس کے سائنسدانوں نے درمیانی عمر میں موٹاپے کے جسمانی اور دماغی صحت پر اثرات کو جانچنے کے لئے 20 سی87 سال عمر کے 473 افراد کا مطالعہ کیا ہے اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس عمر میں موٹاپے کے منفی اثرات دماغ تک گئے۔مطالعے میں دبلے اور موٹے افراد کے دماغوں کے سفید مواد کی کمی و بیشی کا واضح فرق دیکھا گیا۔

(جاری ہے)

سفید مواد وہ دماغی ٹشوز ہیں جو دماغ کے دوسری جگہوں پر رابطے و معلومات کی ترسیل میں فعال کردار ادا کرتے ہیں۔مطالعے میں شامل ماہر ڈاکٹر لیزا رونن کے مطابق جیسے ہم بڑھاپے کی جانب جاتے ہیں ہمارے دماغ قدرتی طور سکڑنا شروع ہو جاتا ہے لیکن یہ واضح پتہ نہیں کہ کیوں موٹے یا زائد وزن کے حامل افراد کے دماغوں میں سفید مواد کم ہوا اس کی وجہ موٹاپا ہی ہو سکتا ہے جو دماغ کی ہیئت بدلتا ہے۔اس مطالعے کے نتائج ’’جرنل آف نیوروبائیولوجی آف ایجنگ ‘‘نامی سائنسی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :