ترکی کا جوابی اقدام،امریکی وزیرداخلہ اوروزیرانصاف پر پابندیاں عائد

امریکی وزرائے انصاف و داخلہ کے ترکی میں اثاثے موجود ہوئے، تو منجمد کرنے کاحکم دوں گا،ایردوآن

اتوار 5 اگست 2018 12:30

ترکی کا جوابی اقدام،امریکی وزیرداخلہ اوروزیرانصاف پر پابندیاں عائد
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2018ء) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بھی واشنگٹن کے اقدام کے جواب میں 2 امریکی عہدیداران پر پابندی عائد کر رہا ہے۔دونوں نیٹو اتحادیوں کے تعلقات میں تلخی اس وقت پیدا ہوئی تھی جب ترکی نے دہشت گردی کے الزام میں اکتوبر 2016 میں امریکی پادری اینڈریو برنسن کو گرفتار کیا تھا اور گزشتہ ہفتے گھر میں منتقل کر کے نظر بند کردیا تھا۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترک صدر نے بھی جوابی اقدام کا عندیہ دیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رجب طیب اردوان نے ٹی وی پر اپنی تقریر میں کہا کہ میں آج اپنے دوستوں کو امریکی وزرائے انصاف و داخلہ کے اگر ترکی میں کوئی اثاثے موجود ہوئے، تو انہیں منجمد کرنے کی ہدایت دوں گا۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ کن امریکی عہدیداران کے حوالے سے یہ ہدایت دے رہے ہیں۔اس وقت امریکا کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز ہیں اور چونکہ امریکا میں ترکی کے طرز کی وزارت داخلہ نہیں، سیکریٹری داخلہ ریان زِنکے اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری کرسٹِن نیلسن ہیں۔واضح رہے کہ ترک صدر کی جانب سے یہ اقدام واشنگٹن کے اس فیصلے کے جواب میں اٹھایا گیا ہے جس میں امریکا نے ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو اور وزیر انصاف عبدالحمیت گل پر پابندی عائد کردی تھی اور امریکا میں کوئی اثاثے یا جائیداد ہونے کی صورت میں اسے منجمد کرنے کے احکامات دیے تھے، جبکہ امریکی شہریوں کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے بھی منع کیا گیا تھا۔