کثیر الجہتی دفاع اور ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں پی او ایف نہایت اہم حیثیت رکھتی ہے

نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کے دورہ کے موقع پر گفتگو

بدھ 8 اگست 2018 21:16

کثیر الجہتی دفاع اور ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں پی او ..
واہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2018ء) نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے ملک کے دفاعی تقاضے پورے کرنے میں پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کی قابل قدر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کثیر الجہتی دفاع اور ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں پی او ایف نہایت اہم حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کے دورہ کے موقع پر کہی۔

ملک کے سب سے بڑے دفاعی صنعتی کمپلیکس پی او ایف واہ آمد پر ادارے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم کو آرڈیننس فیکٹری میں تیار کئے جانے والے بین الاقوامی معیار کے اسلحہ و بارود کی وسیع تر مصنوعات کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا گیا۔ انہیں زمانہ جنگ و امن کے دوران مسلح افواج کی دفاعی اور غیر دفاعی ضروریات پورا کرنے کے لئے پی او ایف کی خدمات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صرف لاگت کی بنیاد پر ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ پی او ایف درآمدی متبادل کے ذریعے بھی ملک کی خدمت کر رہی ہے اور 40 ممالک کو اپنی سرپلس مصنوعات کی برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ بھی کما رہی ہے اور اس طرح دفاعی سفارت کاری کو تقویت بھی دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم کو صحت، تعلیم اور ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں ادارے کی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی خدمات اور تجارتی سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے ملک کی دفاعی ضروریات پورا کرنے کے لئے پی او ایف کی قابل قدر خدمات کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے پی او ایف کی افرادی قوت کے عزم اور جاری کاوشوں کو قابل تحسین قرار دیا جن کی محنت اور مہارت نے ادارے کو خطے اور اس سے باہر اعلیٰ مقام عطا کیا ہے۔ وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کرتے ہوئے تحریر کیا کہ پی او ایف کے جدت اور اعلیٰ مہارت کے کلچر نے انہیں بہت متاثر کیا ہے اور وہ اس سے نہایت مطمئن ہیں۔ بعد ازاں وزیراعظم نے پروڈکٹ ڈسپلے لائونج، پی او ایف براس ملز اور ویپن فیکٹری کا بھی دورہ کیا اور تیاری کے مختلف مراحل کا مشاہدہ بھی کیا۔