لاہور ہائیکورٹ، شادی ہالز پر عائد ٹیکسز کے خلاف ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پروفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری

جمعرات 16 اگست 2018 20:40

لاہور ہائیکورٹ، شادی ہالز پر عائد ٹیکسز کے خلاف ایک ہی نوعیت کی مختلف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے شادی ہالز پر عائد ٹیکسز کے خلاف ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پروفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں ۔لاہور ہائکورٹ نے راو طارق اسلام سمیت دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں شادی ہالز پر اضافی ٹیکسز کو چیلنج کیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس ادا نہ کرنے والے شادی ہالز کو تاحکم ثانی سیل کرنے سے روک دیا۔ ہائیکورٹ نے حیرت کا اظہار کیا کہ چھوٹی بڑی تقریبات کیلئے یکساں ٹیکس کیسے لگایا جاسکتا ہے۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے ایف بی آر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یکساں ایڈوانس ٹیکس کا نفاد کیا گیا۔ درخواستوں میں یہ نشاندہی کہ گئی کہ شا دی ہالز میں فنکشن اور تقریبات پر 5 فیصد کے حساب سے ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اب ایف بی ار کی ہدایت پر اس ٹیکس کے علاوہ 20 ہزار اضافی ٹیکس کا نفاد کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواستوں میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہقانون کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں دوسرا ٹیکس لگایا نہیں لگایا جا سکتا۔ درخواستوں میں استدعا کی گئی کہ ایف بی آر کے نئے ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے آیندہ سماعت پر ایف بی آر کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ درخواست پر مزید کارروائی 28 اگست کو ہوگی۔