پارلیمنٹ کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کیلئے سب کیساتھ مشاورت ضروری ہے،اسدقیصر

قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے کیلئے اراکین کے ساتھ مشاورت کے علاوہ قانونی ماہرین سے رائے لی جائے گی،پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ کرنا سب کا فرض ہے اس میں حکومت اور اپوزیشن کا رول یکساں ہے،پارلیمنٹ مضبوط ہو گی توعوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے، سپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس سے خطاب

پیر 20 اگست 2018 20:38

پارلیمنٹ کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کیلئے سب کیساتھ مشاورت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو احسن طریقے سے چلانے کیلئے سب کے ساتھ مشاورت ضروری ہے،قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے کے لیے اراکین کے ساتھ مشاورت کے علاوہ قانونی ماہرین سے رائے لی جائے گی،پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ کرنا سب کا فرض ہے اس میں حکومت اور اپوزیشن کا رول یکساں ہے،پارلیمنٹ مضبوط ہو گی توعوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے۔

پیر کو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس روز پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخرامام ، سابق سپیکر قومی اسمبلی و وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم ، وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان، قومی اسمبلی اور وزارت پارلیمانی امور کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایوان کی کاروائی خوش اسلوبی سے چلانے پر مشاورت کی گئی۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کاروائی کو احسن طریقے سے چلانے کے لیے سب کے ساتھ مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے کے لیے اراکین کے ساتھ مشاورت کے علاوہ قانونی ماہرین سے رائے لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خواہ اسمبلی میں بحیثیت سپیکر میں مشاورت کے ذریعے اسمبلی کی کاروائی چلاتا رہا جہاں قانون سازی کے لیے پارٹی سیاست سے بالا تر ہو کر تمام ارکین میری معاونت کرتے تھے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ کرنا سب کا فرض ہے اس میں حکومت اور اپوزیشن کا رول یکساں ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ مضبوط ہو گی توعوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے۔اجلاس میں موجو دونوں سابق سپیکروں کو مخاطب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ آپ اس پارلیمنٹ کے پرانے ممبرہیں اور ایوان کی کاروائی کو چلانے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں میں آپ کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتا ہوں۔

سپیکر نے کہا کہ قوم کو ہم سے جو توقعات وابستہ ہیں اور مجھے اٴْمید ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔دونوں سابق سپیکرز نے کہا کہ سپیکرکی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان میں اپوزیشن اور حکومت کویکساں مواقعے فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ محرک اپوزیشن پارلیمنٹ کا حسن ہے اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید میں اصلاح کا پہلوں پوشیدہ ہوتا ہے۔

سپیکر نے کہا کہ قائمہ کمیٹیاں ایوان کا انتہائی اہم جزو ہیں ان کی کوشش ہو گی جلد سے جلد قائمہ کمیٹیوں کے قیام اور اٴْن کے چیئر مینوں کا انتخابی عمل کو مکمل کر کے قائمہ کمیٹیوں کوفعال بنایا جائے۔ سپیکر نے کہا کہ وہ بطور سپیکر خیبر پختون خواہ ہر اجلاس کے ابتدامیں ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس بلاتے جس میں حکومتی جماعت اور اپوزیشن کے رہنماء شامل ہوتے اور ان سب کی مشاورت سے وہ اسمبلی کی کاروائی چلاتے تھے۔ انہوں نے کہا وہ قومی اسمبلی میں اس طریقہ کار کو جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں موجود تمام شرکاء نے ایوان کی کارروائی چلانے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔