امریکی فوجی اڈے ختم اور ہمارے قیدیوں کو رہا کیا جائے، طالبان کا مطالبہ

آئندہ امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں یا تو بات بن جائیگی یا پھر بلکل ہی ختم ہوجائیگی،سینئر طالبان رہنماء

پیر 17 ستمبر 2018 13:55

امریکی فوجی اڈے ختم اور ہمارے قیدیوں کو رہا کیا جائے، طالبان کا مطالبہ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) افغان طالبان رہنماؤں نے افغانستان میں قیامِ امن کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے امریکی فوجی اڈے بند کرنے اور سیکڑوں قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکا کی جانب سے سابق سفیر زلمے خلیل زاد کو افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے خصوصی مشیر تعینات کیا گیا ہے، جو رواں ہفتے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کے لیے متحدہ عرب امارات پہنچے تھے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سیکڑوں طالبان قیدیوں کی رہائی اور افغانستان میں قائم امریکی فوجی اڈوں کا مستقبل، 2 ایسے اہم ترین معاملات ہیں جنہیں طالبان رہنما افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے پیشِ نظر ہونے والے مذاکرات میں امریکا کے ساتھ طے کرنے کے خواہاں ہیں۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سینئر طالبان رہنما نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات میں یا تو مزید نتیجہ خیز گفتگو کی راہیں ہموار ہوں گی یا یہ سلسلہ ہمیشہ کے لیے رک جائے گا۔دیگر امریکی میڈیا کے مطابق افغان حکومت، طالبان کی جانب سے جوابی طور پر اسی قسم کی رعایت کا کوئی اعلان نہ کرنے کے باوجود ان کی درخواست پر عمل کرنے خواہشمند تھی۔