خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں، معاشی طور پر مستحکم کرنا چاہتے ہیں،ڈاکٹر شیریں مزاری

پیر 17 ستمبر 2018 22:39

خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں، معاشی طور پر مستحکم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ہم نہ صرف خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں بلکہ ان کو معاشی طور پر بھی مستحکم کرنا چاہتے ہیں جو ہماری اولین ترجیح ہے۔ وہ پیر کو یہاں خواتین اور لڑکیوں کے بارے میں آسٹریلوی سفیر ڈاکٹر شرمین سٹون اور پاکستان میں آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن سے گفتگو کر رہی تھیں۔

اس موقع پر وزارت انسانی حقوق کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے صنفی مساوات اور انسانی حقوق بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے خواتین کے بارے میں آسٹریلوی سفیر کو انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم تین بلوں پر کام کر رہے ہیں جس میں تشدد کی روک تھام اور دوران حراست اموات (بچائو اور سزا) بل 2018ء، معذور افراد کے حقوق کا بل 2018ء، جسمانی سزا کی روک تھام کا بل 2018ء شامل ہیں۔ ان بلوں کو قانونی جائزہ کیلئے وزارت قانون کو بھیج دیا گیا ہے، اس کے بعد اسے مزید کارروائی کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے قانون پر عملدرآمد، پالیسی اور اقدامات سمیت ملک میں انسانی حقوق کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندو میرج ایکٹ پر عملدرآمد کے علاوہ وزارت انسانی حقوق نے مسیحی طلاق بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے تیار کیا ہے۔ خواتین سے متعلق آسٹریلوی سفیر نے انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق یقینی بنانے کیلئے حکومت پاکستان کی کامیاب قانون سازی کیلئے کوششوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت خصوصاً وزارت انسانی حقوق خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کیلئے فعال ہے۔

خواتین سے متعلق آسٹریلوی سفیر اور آسٹریلوی ہائی کمشنر نے خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق کامیاب آگاہی مہم اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کیلئے حکومت بالخصوص وزارت انسانی حقوق کی کوششوں کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے انہیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔