ایندھن کی قلت، غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال بند ہونے کا خدشہ

منگل 18 ستمبر 2018 13:01

غزہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک بڑے ہسپتال الشفاء میڈیکل کپملیکس نے ایندھن کی عدم دستیابی اور ادویات کی قلت کے باعث طبی خدمات بند کرنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں وسیع پیمانے پر طبی خدمات فراہم کرنے والے ہسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث ہسپتال کی طبی سروس بند ہونے کا خدشہ ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتال کو چوبیس میں سے صرف چار گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جب کہ 20 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔الشفاء کمپلیکس کے ڈائریکٹر مدحت عباس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امدادی اداروں اور ڈونرز کی جانب سے ہسپتال کو درکار امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال یومیہ کی بنیاد پر ڈائلائسز اور گردوں کے 400 مریضوں کی دیکھ بحال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سرجری سمیت 8 ہزار سے زیادہ مریضوں کی دیکھ بحال اور ان کا علاج کیا جاتا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ بجلی کی مسلسل بندش کے باعث ’سی ٹی‘ میگنیٹک سکین‘ مشینیں بند پڑی ہیں اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔مدحت عباس کا کہنا تھا کہ ہسپتال کو یومیہ 1000 گیلن سے زیادہ پانی درکار ہوتا ہے جب کہ ہسپتال کو صرف 500 گیلن دستیاب ہے۔