فرانس کے ساتھ جنگی طیاروں کے معاہدے میں کرپشن، مودی سے استعفے کا مطالبہ

طیاروں کی قیمت اصل سے زیادہ ادا کی گئی تھی اور خریداری کے عمل کو شفاف نہیں رکھا گیا،بھارتی سیاسی جماعتیں

اتوار 23 ستمبر 2018 13:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے فرانس کے ساتھ جنگی جیٹ طیاروں کے معاہدے میں بد عنوانی کے الزامات پر استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولانڈ کے ایک بیان کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی سیاسی جماعتوں نے وزیر اعظم مودی کو سن 2016 میں فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی داسٴْو سے چھتیس رفائیل جنگی طیاروں کی خریداری میں بد عنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان طیاروں کی قیمت اصل سے زیادہ ادا کی گئی تھی اور خریداری کے عمل کو شفاف نہیں رکھا گیا تھا۔

حالیہ کچھ ماہ میں بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے یہ اعتراض اٹھایا ہے کہ عشروں سے اس کام کا تجربہ رکھنے والی سرکاری کمپنی کی جگہ معروف بھارتی بزنس مین انیل امبانی کی کمپنیریلائینس ڈیفنس کو یہ کانٹریکٹ کیوں دیا گیا۔

(جاری ہے)

دفاعی معاہدوں کے بھارتی قوانین کے تحت کسی بھی غیر ملکی کمپنی کو طے پانے والی اپنی ڈیل کے کم سے کم تیس فیصد حصے کی سرمایہ کاری لازمی طور سے بھارت میں کرنی چاہیے۔لیکن رفائیل طیاروں کی خریداری کے لیے داسو نے بھارتی سرکاری کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کے بجائے جو عشروں سے جنگی طیارے بنانے کا کام کر رہی ہے، ریلائنس کمپنی کا انتخاب کیا۔