ٹرمپ نے امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل وائٹ ہائوس طلب کر لیا، برطرفی کا خدشہ

منگل 25 ستمبر 2018 15:30

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل روڈ روزنسٹین (کل)جمعرات کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ صدر ٹرمپ روزنسٹین کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے والے ہیں۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ روڈ روزنسٹین نے گزشتہ سال اعلیٰ حکام کے ساتھ بعض اجلاسوں میں صدر ٹرمپ کی گفتگو ریکارڈ کرکے منظرِ عام پر لانے اور 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے انہیں ان کے عہدے سے ہٹانے کی تجاویز دی تھیں۔

روڈ روزنسٹین اس خبر کی تردید کرچکے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق پیر کو وائٹ ہائوس نے پہلی بار اس معاملے پر لب کشائی کی ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ روزنسٹین سے جمعرات کو وائٹ ہائوس میں ملاقات کریں گے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہائوس کی ترجمان سارہ سینڈرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روزنسٹین کی درخواست پر صدر ٹرمپ نے ان سے تفصیلی بات کی ہے جس میں حالیہ خبروں کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔

بیان کے مطابق چوں کہ صدر ٹرمپ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں اور عالمی رہنمائوں سے طے شدہ ملاقاتوں کے پیشِ نظر بہت مصروف ہیں، یہ طے پایا ہے کہ وہ واشنگٹن واپس پہنچنے کے بعد جمعرات کو نسٹین سے ملیں گے۔بعض امریکی ذرائع ابلاغ نے پیر کو دعویٰ کیا ہے کہ روزنسٹین نے صدر کے ساتھ اپنے مستعفی ہونے کے امکان پر بات کی جب کہ دیگر ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ روزنسٹین نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے اور ان کا اصرار ہے کہ وہ عہدہ اسی وقت چھوڑیں گے جب ا نہیں برطرف کیا جائے گا۔