امریکی وزارت دفاع نے نوجوانوں میں موٹاپے کے رجحان کو بڑا سکیورٹی چیلنج قرار دے دیا

پیر 15 اکتوبر 2018 11:12

واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) امریکی نوجوانوں میں موٹاپے کا رجحان ایک وبا کی صورت اختیار کرچکا ہے، 17 سے 24 برس کے 70 فیصد سے زیادہ امریکی نوجوانوں فوج میں بھرتی کی بنیادی ضروریات پر پورا نہیں اترتے اور یہ امریکا کی قومی سلامتی کے حوالہ سے ایک خطر ناک صورتحال ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزارت دفاع کو روس اور چین کی جانب سے انتہائی ہائی ٹیک عسکری چیلنجز کا یقینی طور پر سامنا ہے لیکن اٴْس سے بھی بڑا چیلنج خود امریکا کے اندر موجود ہے اور یہ چیلنچ امریکی نوجوانوں میں تیزی سے پھیلتا ہوا موٹاپے کا رجحان ہے کیونکہ اس رجحان کی وجہ سے امریکاکو نئے فوجیوں کی بھرتی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے ایک نئی تحقیق کے اعداد و شمار اسی ہفتے کے دوران سامنے آئے اور ان کے مطابق نو عمر امریکیوں کی ایک تہائی تعداد موٹاپے کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

امریکی وزارت دفاع کے مطابق 17 سے 24 برس کے 70 فیصد سے زیادہ امریکی نوجوان فوج میں بھرتی کی بنیادی ضروریات پر پورا نہیں اترتے۔امریکی ریاستوں کی کونسل کے مطابق امریکا کو جس سب سے شدید چیلنج کا سامنا ہے، وہ نیشنل ہیلتھ ہے۔

کونسل کے مطابق امریکی نوجوانوں میں موٹاپا ایک وبا کی صورت اختیار کرچکا ہے اور یہ انتہائی تشویش کا باعث ہے کیونکہ امریکی سلامتی کو بھی اس وبا سے ناقابل بیان خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ 2018ء میں امریکی فوجی بھرتی کا ٹارگٹ76 ہزار پانچ سو تھا اور ساڑھے چھ ہزار کی کمی ابھی بھی ہے۔ 2005ء کے بعد امریکی وزارت دفاع کو نئے فوجیوں کی بھرتی میں مشکلات کا سامنا ہے، اس میں امریکی اقتصادیات میں زوردار افزائش اور بہتر روزگار کی صورت حال کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

تازہ تحقیق میں امریکی حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ نوجوانوں میں صحت مند رجحان کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے کیونکہ اسی طرح نوجوانوں میں موٹاپے کی پھیلتی وبا کو قابو کیا جاسکے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس میں مزید پہلو تہی امریکی قومی سلامتی کیلئے شدید مشکلات کا باعث ہوگی۔ اس رپورٹ کو ’غیر صحمت مند اور عدم تیاری‘ کا نام دیا گیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس بھی اس تناظر میں اپنی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 18 سے 24 برس کی عمر کے 71 فیصد نوجوان فوج میں شمولیت کے قابل نہیں ہیں اور ملکی سلامتی کے حوالے سے یہ ایک مخدوش صورحال ہے۔ انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کو اہم قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :