افغانستان میں فائرنگ، گورنر قندھار، پولیس چیف ہلاک، امریکی جنرل محفوظ رہے

قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں فائرنگ کے نتیجے میں جنرل عبدالرزاق ہلاک ہوئے طالبان نے قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 23:15

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2018ء) افغان صوبے قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں فائرنگ کے نتیجے میں گورنر قندھار ،افغان خفیہ ایجنسی کا سربراہ اور پولیس چیف سمیت کئی اہم شخصیات ہلاک ہو گئیں جبکہ متعدد اہم افراد زخمی ہو گئے۔ طالبان نے قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق ہلاک جب کہ دو امریکی زخمی ہوئے۔

غیر ملکی میڈیا نے افغان رکن پارلیمنٹ کے حوالے سے بتایا کہ گورنر قندھار گل آغا شیرزئی اور خفیہ ایجنسی کا مقامی چیف بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب افغان اور امریکی حکام گورنر ہاؤس سے ہیلی پیڈ کی جانب جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا کے ذرائع کے مطابق حملہ صوبائی گورنر کے ایک باڈی گارڈ کی جانب سے کیا گیا تاہم اس حوالے سے افغان حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔نیٹو ترجمان نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں امریکی جنرل اسکاٹ ملر محفوظ رہے۔ترجمان کے مطابق قندھار کمپاؤنڈ میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں ایک امریکی اہلکار اور ایک امریکی شہری زخمی بھی ہوئے۔امریکی میڈیا کے مطابق طالبان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حملے کا ٹارگٹ امریکی جنرل اسکاٹ ملر تھے۔

دوسری جانب طالبان نے قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی جنرل سکاٹ ملر بھی اس حملے میں زخمی ہوئے۔افغان میڈیا کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب افغان اور امریکی حکام گورنر ہائوس سے ہیلی پیڈ کی جانب جا رہے تھے اور حملہ صوبائی گورنر کے ایک باڈی گارڈ کی جانب سے کیا گیا تاہم اس حوالے سے افغان حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔افغان رکن پارلیمنٹ خالد پشتون نے گورنر قندھار ،پولیس چیف اور انٹیلی جنس چیف کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ 10-18/--327