دنیا بھر میںغذائی کمی و ناقص خوراک کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ بچے ہلاک ہو جاتے ہیں، ڈاکٹر سعید اختر

جمعہ 19 اکتوبر 2018 17:30

ملتان۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) دنیا بھر میں غذائی کمی یا ناقص خوراک کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ بچے ہلاک جاتے ہیں، تھوڑی سی توجہ اورچند اقدامات اٹھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعدادمیں بہت کمی ہوسکتی ہے، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹرسعید اختر نے ’’اے پی پی ‘‘سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے ملک میںشہری اوردیہی خصوصاًًدوردراز علاقوں میں سہولیات کابہت فرق ہے، اسی لئے دیہی اور دوردراز علاقوں میں پانچ سال تک کی عمر تک کے بچوں کی شرح اموات بھی بہت زیادہ ہے، پانچ سال کی عمرکے لگ بھگ 38سی40 فیصد بچے کم وزن ہوتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں جوخوراک استعمال کی جاتی ہیں زیادہ تر اس میں آئرن، زنک، وٹامن اے اورڈی کی بہت کمی پائی جاتی ہے، ہم پیٹ توضرور بھرتے ہیں تاہم دیکھنا یہ ہے کہ کیاوہ خوراک معیاری اورمتناسب خوراک بھی ہے ، بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے، انہوںنے کہاکہ صفائی خصوصا ًًسینٹیشن اورصحیح طریقے سے ہاتھ نہ دھونا خوراک کے برتنوں کاصاف نہ ہونا جیسے مسائل کی وجہ سے بھی ہمارے ہاں بچوں کی اموات زیادہ ہو رہی ہیں ، لگ بھگ 44 فیصد بچے ناقص غذا یا خوراک کی کمی اور پانچ سال سے کم عمر کے تقریباًً62 فیصد بچے آئرن کی کمی کاشکار ہیں ، پیداہوانے والے بچوں میں سے آدھے ویکسینشن سے محروم رہ جاتے ہیں ، ڈاکٹرسعید نے کہاکہ ہمارے ہاں شادی بیاہ کے علاوہ ہوٹلز اورریستوران میں جاکر دیکھیں بے تحاشہ خوراک ضائع ہو رہی ہے، ہمیں خوراک کا احترام کرناچاہیے ورنہ یہ ہم سے ناراض ہوجائیگی، ہمیں گلی، محلہ ،گائوں، شہر اورمعاشرہ کی سطح پرآگاہی مہم چلانی چاہئے کہ خوراک کوضائع نہیں کرنا، معیاری خوراک استعمال اور حفظان صحت کے اصولوں کومدنظررکھنا ہے، ہمارا مذہب بھی ہمیں تلقین کرتا ہے کہ ’’صفائی نصف ایمان ہے‘‘ہمیں اسی راہ پرچل کرکامیابی سمیٹنی ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :