غداری کیس ،ْپرویز مشرف نے کمیشن کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کا عدالتی حکم چیلنج کردیا ،ْسماعت (کل)ہوگی

پیر 12 نومبر 2018 22:31

غداری کیس ،ْپرویز مشرف نے کمیشن کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کا عدالتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے سنگین غداری کیس میں بیان ریکارڈ کرنے کیلئے بیرون ملک کمیشن بھجوانے کا خصوصی عدالت کا حکم نامہ چیلنج کردیا جس پر سماعت (کل) منگل کو ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں 15 اکتوبر کو سابق صدر پرویز مشرف کا بیرون ملک کمیشن کے ذریعے ریکارڈ کرنے کا حکم دیا تھا۔

پیر کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا 15 اکتوبر کا حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے جس میں سیکریٹری قانون و انصاف، سیکریٹری داخلہ اور رجسٹرار وفاقی شرعی عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ خصوصی عدالت کی جانب سے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن کا قیام غیرقانونی ہے، قانون کے مطابق فیصلے سے درخواست گزارکے حقوق متاثر ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی عدالت کے حکم نامے کی کوئی نظیر نہیں ملتی لہٰذا خصوصی عدالت کے حکم نامے کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویزمشرف کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژنل بینچ (آج) منگل کو سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے شروع کیا تھا، مارچ 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے ثبوت فراہم کیے گئے تھے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے بعد خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف مزید سماعت نہیں کرسکی۔بعدازاں 2016 میں عدالت کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) سے نام نکالے جانے کے بعد وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے۔