روسی خلاء بازوں نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پراسرار سوراخ کا نمونہ اکھٹا کر لیا، اپنی نوعیت کی مشکل ترین سپیس واک تھی

بدھ 12 دسمبر 2018 11:07

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) چاقو اور پتریوں کا استعمال کرتے ہوئے، روسی خلاء بازوں کی ایک جوڑی نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر موجود سوویز خلائی جہاز میں ایک پراسرار سوراخ کے ارد گرد مواد کا نمونہ کاٹ کر اکھٹا کر لیا جس کے بارے کہا جا رہا ہے کہ یہ سوراخ جان بوجھ کر کئے جانے کا بھی امکان ہے جو امریکی خلاء بازوں نے اپنے کسی بیمار ساتھی کو واپس زمین پر بھجوانے کے لئے کیا ہوگا۔

روسی خلائی ادارے روسکوسموس نے کہا ہے کہ اس نمونے کو اکٹھا کرنے کا مقصدیہ پتہ چلانا ہے کہ یہ چھوٹا لیکن خطرناک سوراخ کس طرح سوویز خلائی شٹل پر ہوا۔ آئی ایس ایس پر موجود سویز خلائی شٹل پر دو ملی میٹر کی سوراخ کی موجودگی کا علم رواں سال اگست میں اس وقت ہوا تھا جب اس سوراخ سے ہوا گذرنا شروع ہوئی اور اس کے نتیجے میں شیڈول کے مطابق سفر میں دو روز کی تاخیر ہوئی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز روسی خلاء بازوں برہمانین اوکل کونونینکو اور سرجی پروکوپیوف نی45 منٹ کی سپیس واک کے دوران اس سوراخ کی مرمت کرتے ہوئے اس کو ڈھک دیا اور نمونہ کے لئے اس کا ایک حصہ کاٹنے میں کامیابی حاصل کی۔ یہ سپیس واک اس لئے بھی مشکل تھی کیونکہ شٹل کے اس باہری حصے میں کوئی ن ریلینگ موجود نہ تھی کیونکہ ان کو آئی ایس ایس کے برعکس، مرمت کرنے کے لئے ڈیزائن نہیں کیا گیا ہے۔

کام کے دوران کونونینکو نے کہا کہ وہاں کچھ نہیں ہے، یہ مسئلہ ہے۔ روسکوسموس کے چیف دیمٹری روگوزین نے اکتوبر میں کہا تھا کہ خلا میں جانبدار مداخلت خارج از امکان نہیں۔ناکتوبر میں اس سوراخ کی وجہ سے سویز کا ایک مشن ناکام ہوا تھا۔ خلاء بازوں نے نمونہ کاٹنے سے قبل اس جگہ کینتصاویر لیںاور ویڈیو بھی بنائی۔ کونونینکو کی یہ چوتھی اور پروکوپیوف کی دوسری سپیس واک تھی۔نننننننننننننننن