سی ڈی اے اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں اختیارات کے تنازعہ ،فنڈز مختص ہونے کے باوجود مختلف سیکٹروں کی سٹریٹ لائٹس کی مرمت اور بحالی نہ ہو سکی

جمعرات 13 دسمبر 2018 22:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی ای) اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے مابین اختیارات کے تنازعہ کے باعث وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں کی غیر فعال سٹریٹ لائٹس کی مرمت اور بحالی ممکن نہ ہو سکی، 4 ماہ قبل مختص کئے گئے 180 ملین روپے جاری نہ ہو سکے ، خراب سٹریٹ لائٹس کی وجہ سے شہری رات کے اوقات میں نقل و حرکت میں دشواری کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ عناصر کی مجرمانہ سرگرمیوں سے عدم تحفظ کا بھی شکار ہیں کیونکہ اکثر اوقات جرائم پیشہ عناصر سرد راتوں میں متحرک ہوتے ہیں۔

سی ڈی اے کے ذرائع کے مطابق مالی سال 2018-19ء کے دوران نئی سٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور غیر فعال لائٹوں کی مرمت کیلئے 180 ملین روپے مختص کئے گئے تھے جو 2018ء کے دوران جاری نہ ہو سکے جس کی وجہ سے ان منصوبوں پر کام نہیں شروع نہیںہو سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فنڈز کے اجرء کیلئے متعدد بار کوششیں کی گئیں لیکن محکمہ کی طرف سے فائل ایم سی آئی کے ذریعے چلانے کا کہا جا رہا ہے اور ایم سی آئی نے فنڈز کی کمی کا کہہ کر واضح طور پر انکار کر دیا۔

سی ڈی اے ذرائع کے مطابق اس وقت 40 فیصد سٹریٹس لائٹس فعال اور 60 فیصد خراب ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ مکمل سٹریٹ لائٹس کی بحالی کے لئے یہ فنڈز بھی ناکافی ہیں لیکن پھر بھی 50 فیصد نے زائد کی مرمت و بحالی ممکن ہے۔ دریں اثناء شہریوں نے سٹریٹ لائٹس کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ رات کے اوقات میں خراب سٹریٹ لائٹس کی وجہ سے انہیںروزمرہ استعمال کی اشیاء کی خریداری اور نماز کے لئے آنے جانے میں بھی دقت پیش آتی ہے۔

جی سیون کے رہائشی طالب علم بدر کیانی، جی ایٹ کے رہائشی کاظم علی شاہ اور دیگر نے کہا کہ متعدد بار شکایات کر چکے ہیں رات کے اوقات میں سٹریٹ کرائم کی وارداتیں بھی اندھیرے کے باعث معمول بن چکی ہیں۔ دامن کوہ پر آئے شہریوں نے بھی حکام کی توجہ سٹریٹ لائٹس کی ضروری مرمت اور بحالی کی طرف دلائی جو تفریحی سرگرمیوں کا مرکز ہونے کے ناطے سر شام ہی تاریکی میں ڈوب جاتا ہے کیونکہ اس پہاڑی راستہ پر آدھی سے زیادہ سٹریٹ لائٹس بند پڑی ہیں۔

سی ڈی اے کے شعبہ سٹریٹ لائٹس کے ایک اہلکار نے اے پی پی کو بتایا کہ خراب سٹریٹ لائٹس کی مرمت ان کی ذمہ داری ہے تاہم فنڈز نہ ہو نے کی وجہ سے کام نہیں ہو سکا جونہی فنڈز جاری ہوں گے مرمت کا کام معمول کے مطابق شروع ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں بہت سی شکایات جس کے لئے ضروری سامان درکار نہیں ہوتا انہیں روزانہ کی بنیاد پر نمٹایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر خراب سٹریٹ لائٹس کی کچھ ذمہ داری ان عناصر بھی ڈالی جو جان بوجھ کر سٹریٹ لائٹس کے بلب وغیرہ چوری کر لیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :