موٹرسائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ کی پابندی، خواتین مشکل کا شکار

ہیلمٹ پہننے سے بال اور میک اپ خراب ہونے کی شکایات آنے لگیں ، سی ٹی او نے حل ڈھونڈنا شروع کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 18 دسمبر 2018 13:00

موٹرسائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ کی پابندی، خواتین مشکل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2018ء) : لاہور ہائیکورٹ نے یکم دسمبر سے موٹرسائیکل سوار دونوں افراد پر ہیلمٹ کی پابندی لازمی قرار دی تھی جس کا اطلاق کر دیا گیا ہے۔ موٹرسائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن ہیلمٹ کی پابندی سے خواتین کو بال اور میک اپ خراب ہونے کی شکایت ہے جس پر سی ٹی او ٹریفک پولیس نے اس معاملے کا حل نکالنے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

ٹریفک پولیس نے خواتین اور بچوں کے ہیلمٹ بنانے کے لیے یونیورسٹی آف انجینئیرنگ سے مدد بھی طلب کر لی ہے۔ سی ٹی او کی جانب سے خواتین اور بچوں کے ہیلمٹ ڈیزائن کرنے کے لیے یونیورسٹی آف انجینئیرنگ کو ایک خط لکھا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ مارکیٹ میں خواتین اور بچوں کے ہیلمٹ دستیاب نہیں ہیں لہٰذا ایسے ہیلمٹس ڈیزائن کیے جائیں جس سے ہیڈ انجری سے بچا جا سکے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ٹریفک قوانین میں اصلاحات لانے کے لیے حال ہی میں ٹریفک پولیس کی جانب سے قابل ستائش اقدامات کیے گئے۔ لاہور اور راولپنڈی میں بغیرہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو پٹرول دینے پر پابندی عائد ہے۔ جبکہ ٹریفک پولیس کی جانب سے موٹر سائیکل سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ کی پابندی کا اطلاق لازمی قرار دیا گیا ہے۔ موٹر سائیکل چلانے والے حضرات کے پیچھے بیٹھنے والی خواتین بھی ہیلمٹ پہننے کی پابند ہیں۔

موٹرسائیکل سواروں کیلئے پابندی ہے کہ وہ ہیلمٹ کے ساتھ سائیڈ مرر بھی لگائیں۔ دوسری جانب لاہور اور راولپنڈی میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے خلاف کاروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ جس کے تحت دھڑا دھڑ بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے چلان کیے جا رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ لاہور ہائیکورٹ نے موٹر سائیکل ہیلمٹ کے ساتھ فروخت کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے اور عدالت نے مہنگے داموں ہیلمٹ فروخت کرنے سے بھی روک دیا تھا۔