مندر جانے کی سزا میں بھارتی خاتون پر ساس کا بہیمانہ تشدد

پولیس کی واقعے کی تحقیقات،ساس نے خودپر لگنے والے الزام مستردکردیئے

بدھ 16 جنوری 2019 14:59

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) جنوبی بھورت میں ایام خصوصہ کی عمر کی خاتون کے مندر میں داخلے پر پابندی ہونے کے باوجود قدیم ہندو مندر میں خاتون کے جانے پر ساس نے اسے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔بھارتی ٹی وی کے مطاب قپولیس نے بتایاکہ 39 سالہ سرکاری ملازمہ کاناکا دٴْرگا کو تشدد کی وجہ سے سر پر شدید چوٹیں آئیں جس کی وجہ سے انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ انتہا پسند ہندو تنظیم کی جانب سے حملے کے خوف سے وہ ایک ماہ تک نامعلوم مقام پر رہیں تاہم ایک ماہ بعد جب وہ گھر پہنچیں تو ان پر حملہ کردیا گیا۔مالاپرم ضلع میں پرنتھالمنا تھانے کی سربراہ جایا مانی کا کہنا تھا کہ ہمیں دٴْرگا کی جانب سے شکایت موصول ہوئی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر کے اہلخانہ نے مندر سے واپسی پر ان پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔دیگر پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ درگا نے الزام لگایا کہ ان پر ان کی ساس نے تشدد کیا جبکہ ساس نے خود پر لگنے والے الزامات کو مسترد کردیا۔دٴْرگا کی رائے جاننے کے لیے انہیں فون کیا گیا تاہم انہوں نے فون نہیں اٹھایا جبکہ دٴْرگا کے شوہر کے اہلخانہ سے بھی رابطہ نہیں ہوسکا۔

متعلقہ عنوان :