کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ استعمال کرنے کا انداز گردن،کندھوں اور مہروں میں درد پیدا کرنے کا موجب

بدھ 23 جنوری 2019 12:58

کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ استعمال کرنے کا انداز گردن،کندھوں اور مہروں میں ..
سان فرانسسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2019ء) سائنسدانوں کے مطابق کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ پر ایک خاص انداز سے نظر جمائے رکھنے کا عمل گردن،کندھوں اور مہروں میں درد اور سوجن پیدا کرنے کا موجب بن رہا ہے اور بظاہر یہ بے ضرر انداز غنودگی،پٹھوں میں تنائو،سردرد،مہروں میں بگاڑ اور توجہ میں کمی کی بھی وجہ بن رہا ہے۔سان فرانسسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ صحت کے پروفیسر ایریک پیپیر اور ان کے ساتھیوں کے مطابق جب ایک انسان سیدھا کھڑا ہوکر اپنی گردن کو ستواں رکھتا ہے تو اس کا جسم اس کے سر اور گردن کا وزب سہار لیتا ہے جو 12 پونڈ تک ہو سکتا ہے لیکن جب آپ کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ پر ہوتے ہیں تو سکرین کے قریب جانے کے لئے آپ اپنے سر کو 45 ڈگری کے زاویئے پر لے آتے ہیں اس طرح آپ کے سر اور گردن کا بوجھ بڑھ کر 45 پونڈ تک آ جاتا ہے اور لوگ گردن،کاندھوں ،حرام مغز اور درد سر کی شکایت کرنے لگتے ہیں یہاں تک کہ گردن گھمانا مشکل ہو جاتا ہے اور کمر درد کا عارضہ بھی لاحق ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق کے دوران 87 افراد کو کہا گیا کہ وہ سر کو گردن کی سیدھ میں رکھ کر گردن کو انتہائی دائیں اور بائیں جانب گھمائیں اور 92 فیصد رضاکاروں نے ایسا آسانی سے کر لیا لیکن جب ان کو یہ کہا گیا کہ وہ چہرے کو گردن کی سیدھ سے آگے کی جانب بڑھائیں اور اسی انداز میں گردن کو دائیں اور بائیں گھمائیں،صرف 30 سکینڈ بعد ہی 98 فیصد افراد نے گردن یا سر میں درد ،آنکھوں میں درد یا تنائو کی شکایت کی۔ماہرین کے مطابق جب بھی کمپیوٹر کے آگے بیٹھیں اور کہیں درد محسوس ہو تو فوری طور اپنے بیٹھنے ، سر اور گردن کی پوزیشن جائزہ لیں۔