معروف صحافی رضوان رضی کا رہائی کے بعد پہلا انٹرویو

گرفتاری کے بعد کیا سلوک کیا گیا ؟ تمام احوال بتا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 12 فروری 2019 12:47

معروف صحافی رضوان رضی کا رہائی کے بعد پہلا انٹرویو
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 فروری 2019ء) : ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے معروف صحافی رضوان رضی نے رہائی کے بعد پہلا انٹرویو دے دیا اور گرفتاری کے بعد ہونے والے سلوک کا احوال بھی بتا دیا۔ سوشل میڈیا پر رضوان رضی کے پہلے انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد مجھے جب گاڑی میں پھینکا گیا تو میرے گھٹنے پر معمولی چوٹ آئی لیکن بعد میں میرے ساتھ نہایت احترام سے پیش آیا گیا ، عین ممکن ہے کہ انہیں میری عمر کا لحاظ آ گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ لوگ میری گرفتاری کے لیے تو میں نے ان سے پوچھا کہ آپ لوگ کون ہیں اور مجھے اپنے ساتھ کیوں لے جا رہے ہیں؟ مجھے دستاویزات دکھا دیں میں خود چل کر چلا جاتا ہوں ، لیکن انہوں نے میری ایک نہ سنی اور مجھے بکری کی طرح اُٹھا کر گاڑی میں پھینک دیا۔

(جاری ہے)

جس وقت مجھے گاڑی میں پھینکا گیا میرا منہ نیچے سیٹ پر تھا لہٰذا مجھے کچھ نہیں معلوم کہ میرے اہل خانہ میں سے کون دوڑتا ہوا میرے پیچھے گاڑی تک آیا تھا۔

رضوان رضی کے ساتھ موجود نصر اللہ ملک نے ان سے سوال کیا کہ کیا اب ڈپٹی باز آجائے گا جس پر انہوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے جواب دیا کہ ڈپٹی کو ہم نے چھُٹی پر بھیج دیا ہے۔یاد رہے کہ معروف صحافی رضوان رضی کو گذشتہ ہفتے ان کی جوہر ٹاؤن میں موجود رہائش گاہ سے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کیا تھا۔ رضوان رضی کو سوشل میڈیا پر حکومت اور اداروں کے خلاف ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ایف آئی اے نے رضوان رضی کی گرفتاری کی تصدیق کی اور ان کے خلاف چارج شیٹ بھی جاری کی تھی جس کے ایک دن بعد ہی رضوان رضی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور ڈیوٹی مجسٹریٹ نے رضوان رضی کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے سیشن عدالت میں جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔