سفید فام شہری نماز ادا کرتے مسلمانوں کی ڈھال بن گئے

مسجد النور کے ارد گرد رہنے والے سفید فام شہری نمازیوں کے پیچھے حفاظتی حصار بنا کر کھڑے ہو گئے،نمازیوں کے احترام میں سر جھکائے گوروں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 19 مارچ 2019 14:36

سفید فام شہری نماز ادا کرتے مسلمانوں کی ڈھال بن گئے
کرائسٹ چرچ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19مارچ2019ء) جمعہ کے روز ایک سفید فام دہشت گرد نے نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر حملہ کیا اور فائرنگ کر کے 50 نمازیوں کو شہید جب کہ درجنوں کو زخمی کر دیا۔جس کے بعد سفید فام لوگوں کی بڑی تعداد سامنے آئی اور کہا کہ دہشت گردی کا تعلق ہم سے نہیں ہے،اس تمام صورتحال میں غیر مسلم ممالک میں رہنے والے مسلم خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگ گئے،جس مسجد میں سفید فام دہشت گرد نے نمازیوں کو شہید کیا وہیں سیفد فام شہری مسجد میں نمازیوں کی حفاظت بھی کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی وائرل ہو رہی ہے جس س میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نمازی نماز ادا کر رہے ہیں جب کہ سفید فام شہری ان کے پیچھے حفاظتی حصار بنا کر کھڑے ہیں۔تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد النور کے قریب رہنے والے یہ سفید فام شہری نمازیوں کے احترام میں سر جھکائے کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

جب کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں سفید فام انتہا پسند کی دہشتگردی کا نشانہ بننے والی مسجد کو دوبارہ کھول دیا گیا۔

مسجد کو گذشتہ روز نمازیوں کے لیے کھولا گیا جہاں پہلے روز ہی سینکڑوں افراد نے مسجد میں نماز ادا کی۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی النورمسجد اور لِین وڈ میں واقع مسجد میں 15 مارچ بروز جمعہ نماز کے دوران سفید فام انہتا پسندوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 50 افرادشہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔ شہید ہونے والے افراد میں 9 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔

جس مسجد کو جمعہ کی نماز کے وقت دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، اُسی مسجد میں عصر کی اذان دی گئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی۔ جسے دیکھ کر مسلمان صارفین نے کہا کہ دہشتگردی کا نشانہ بنی اس مسجد میں عصر کی اذان ایمان افروز ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے انتہا پسند مسلمانوں کو توشہید کر سکتے ہیں لیکن دنیا سے اسلام کو کسی صورت ختم نہیں کر سکتے۔