صہیونی عدالتوں کو قبلہ اول کے حوالے سے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں، فلسطینی محکمہ اوقاف

ہفتہ 23 مارچ 2019 14:35

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) فلسطینی اوقاف اور امور برائے مسجد اقصیٰ نے کہا ہے کہ صہیونی عدالتوں کو قبلہ اول کے حوالے سے فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔محکمہ اوقاف کی طرف سے یہ بات یورپی یونین کے سفیروں کو بھیجے گئے ایک مکتوب میں کہی گئی ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی عدالتیں مسجد اقصیٰ کے بارے میں فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیںرکھتیں۔

ادھر القدس میں یورپی سفیروں اور القدس اوقاف کونسل کے مندوبین نے ایک مشترکہ اجلاس میں شرکت کی، القدس شریعت کورٹ کے ہال میں ہونیوالے اجلاس میں مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور میں اسرائیلی مداخلت اور دیگر امور پر بحث کی گئی۔اوقاف کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ، زمین کے اوپر اس کے مقامات اور زیرزمین الاقصیٰ کے حصوں پر صرف مسلمانوں کو تصرف کاحق حاصل ہے، یہ حق صرف مسلمانوں کیلئے ہے یہودیوں کو اس پرکوئی حق نہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مصلیٰ باب رحمت مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ انگ ہے اور اس میں اسرائیلی حکام، فوج اور آباد کاروں کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔محکمہ اوقاف نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے القدس اور قبلہ اول کے حوالے سے جرات مندانہ موقف کی خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :