دُبئی: خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے فراڈ کرنے والا پاکستانی پکڑا گیا

پاکستانی ملازم نے لاکھوں درہم کا قرضہ لینے کی خاطر جعلی دستاویزات پیش کیے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 26 مارچ 2019 12:02

دُبئی: خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے فراڈ کرنے والا پاکستانی پکڑا گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مارچ2019ء) امارات میں اس وقت لاکھوں پاکستانی ملازمت کی غرض سے مقیم ہیں، جو مزدوری سے لے کر اعلیٰ عہدوں پر ملازمتیں کر کے اپنے گھر والوں کا پیٹ پال رہے ہیں۔ تاہم امارات میں مقیم پاکستانی اور بھارتی شہری قرضوں اور کریڈٹ کارڈز کے حصول کے لیے بعض دفعہ بہت انوکھی حرکتیں بھی کر جاتے ہیں۔ چند دِنوں قبل ایک ایسی خبر شائع ہوئی تھی جس میں ایک پاکستانی ویٹر نے خود کو ایٹمی ادارے کاسائنس دان ظاہر کر کے لاکھوں درہم کا قرضہ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی مگر بینک افسران کو شُبہ پڑنے پر وہ اپنی کوشش میں کا میاب نہ ہو سکا۔

اسی طرح کا ایک اور واقعہ حال ہی میں پیش آیا ہے۔ جب ایک معمولی عہدے پر ملازمت کرنے والے پاکستانی نے دُبئی کے مقامی بینک میں اکاؤنٹ کھُلوا کر 262,000 ہزار کا قرضہ لینے کی خاطر خود کو ڈاکٹر کے رُوپ میں پیش کیا۔

(جاری ہے)

41سالہ ملزم نے اس مقصد کے لیے اپنی تنخواہ کے سرٹیفکیٹ، انٹری پرمٹ اور ملازمت کی دستاویزات میں رد و بدل کر کے بینک کو دھوکا دینے کی کوشش کی۔

مقدمے کی سماعت کے دوران بینک کے ملازم نے بتایا کہ ملزم نے اُسے قرضے کے حصول کے لیے اپنی دستاویزات دی تھیں، تاہم بعد میں بینک کی جانب سے مجھے بتایا گیا کہ یہ شخص ڈاکٹر نہیں، بلکہ معمولی ملازم ہے، اور اس کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات جعلی ہیں کیونکہ دُبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ اس نام کے کسی شخص کو سیلری سرٹیفکیٹس جاری نہیں کیے گئے۔ جس کے بعد اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ ملزم کی جعلی دستاویزات کی تیاری میں مدد دینے والا پاکستانی شخص مفرور ہو چُکا ہے۔ جس کی تلاش جاری ہے۔ مقدمے کی اگلی سماعت 2اپریل 2019ء کو ہو گی۔