ااہور ہائی کورٹ نے حافظ سعید اور وفاقی حکومت کی متفرق درخواستوں کو 18 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کردیا

پیر 8 اپریل 2019 21:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2019ء) لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے جماعت الدعو اور اس کی ذیلی تنظیم فلاح انسانیت فانڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف حافظ سعید اور وفاقی حکومت کی متفرق درخواستوں کو 18 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان نے وفاقی حکومت کی متفرق درخواست پر جماعت الدعو اور فلاح انسانیت کے اثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سعدیہ ملک عدالت میں پیش ہوئیں۔انہوں نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ تنظیم کے سربراہ حافظ سعید نے جماعت الدعو اور فلاح انسانیت کے اثاثے حکومتی تحویل میں لینے کے اقدام کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سعدیہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کررکھے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کیس انتہائی اہم ہے، اٹارنی جنرل آف پاکستان اس کیس میں خود پیش ہونا چاہتے ہیں جبکہ وہ 16 اپریل کو مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوسکتے۔انہوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ حافظ سعید کی درخواست کی سماعت کے لیے کوئی اور تاریخ مقرر کی جائے، جس پر عدالت عالیہ نے مرکزی کیس کو 18 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔خیال رہے کہ 4 مارچ 2019 کو وفاقی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی کے شکار افراد اور تنظیموں کو کنٹرول میں لے کر ان کے اکاونٹ منجمد کرنے کے لیے سلامتی کونسل آرڈر 2019 جاری کیا تھا۔جس کے بعد سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے حماد اظہر اور مفتی عبدالرف سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 افراد کو اصلاحی حراست میں لے لیا تھا۔