علیم خان کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور سینئر راہنما نیب کے نشانے پر

حکومت بیلنس کرنے کے لیے اپنے دو وزیروں کی قربانی دینے کو تیار

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 13 اپریل 2019 03:20

علیم خان کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور سینئر راہنما نیب کے نشانے پر
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل2019ء) احتساب کی رٹ تو پی ٹی آئی حکومت نے پہلے دن سے لگائی ہوئی ہے مگر ہر طرف سے یہ شور اٹھنے لگا ہے کہ کیا احتساب صرف اپوزیشن جماعتوں کے لیے رہ گیا ہے حکومتی پارٹی میں بیٹھے لوگوں پر اتنے کیسز ہیں مگر ان کو نیب طلب کرتا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف عدالتی فیصلے آ رہے ہیں آخر اس کی وجہ کیا ہے۔یوں ایسے الزامات اور چہ میگوئیوں کی وجہ سے لوگ نیب کو بھی پی ٹی آئی حکومت کے کنٹرول میں گردانتے ہیں او ر ان کا کہنا ہے کہ نیب جیسا ادارہ بھی آزاد نہیں ہے بلکہ اس کے کیس پلانٹڈ ہوتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر قانون رانا ثناللہ کا کہنا تھا کہ نیب بالکل بھی آزاد ارہ نہیں ہے یہ ہم نہیں کہتے بلکہ ہر کوئی کہہ رہا ہے یہاں تک کہ ملک کی اعلیٰ عدالتیں بھی اس بات کی تائید کرتی نظر آ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف جگہوں پر ہونے والی احتساب سے متعلق اختلافی باتوں کی وجہ سے اب پی ٹی آئی حکومت پر بھی بوجھ آن پڑا ہے کہ ان کے وزیروں اور مشیروں کے خلاف نیب تحقیقات کیوں نہیں کرتا۔

رانا ثناللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت جلد پی ٹی آئی اپنے دو وزیروں کی قربانی دے گی جن میں سے ایک سابق وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک ہیں اور دوسرے صاحب پی ٹی آئی حکومت کی اتحادی پارٹی سے تعلق رکھتے اور اہم حکومتی عہدے پر براجمان ہیں۔ان وزیروں کی قربانی کا مقصد اپوزیشن کے خلاف کیسز کو اور مضبوط بنانااور یہ تاثر دینا ہے کہ احتساب سب کا ہو رہاے ہے۔ جس طرح سے نیب کے مشورے سے پی ٹی آئی نے علیم خان کی قربانی دی تھی اسی طرح اب اپوزیشن کے ساتھ بیلنس کرنے کے لیے اپنے دو وزیروں کی قربانی دینے کے لیے بھی پی ٹی آئی مان چکی ہوئی ہے۔سابق وزیر قانون رانا ثناللہ نے ان باتوں کا اظہار نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔